۔20برس بیت گئے۔ 15کلومیٹر جمن گاگرہ سڑک تشنہ تکمیل | پی ایم جی ایس وائی کی ناقص منصوبہ بندی سے لوگ پریشان

گول //سب ڈویژن گول کا دور دراز علاقہ پنچایت کلی مستا گاگرہ کو سڑک رابطے سے جوڑنے کیلئے 2001ء میں پی ایم جی ایس وائی کے تحت جمن سے ہارہ کلی مستا 15کلومیٹر سڑک تعمیر کرنے کی منظوری ملی تھی اور سال2002میں علاقہ ہارہ تک قریب پانچ کلو میٹر سڑک پی ڈبلیو ڈی نے تعمیر کی وہاں سے آگے اس سڑک کی تعمیر پی ایم جی ایس وائی نے کی اور دس سال تک صرف کوٹ علاقہ تک ہی اراضی کی کٹائی کی اور دس سال وہاں سے آگے کلی مستا تک کٹائی کی اور یہ بیس سال صرف کٹائی کو ہی لگے لیکن اس کے با وجود سڑک کی کٹائی مکمل نہیں ہوئی اور 2018میں اس سڑک کی دیواریں ، اور تین پلوں کیلئے ٹینڈر نکلے تھے لیکن نا معلوم وجوہات کی بناء پراس پر کام شروع نہیں کیاگیا ۔ علاقہ کے لوگوں کے وفود نے کئی مرتبہ اعلیٰ حکام سے بھی مطالبہ کیا تھا ۔ یاداشتیں پیش کیں لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو سکا ۔یہ سڑک قریباً ایک ہزار چولہوں کوملاتی تھی جوہارہ ، کوٹ ، کلی مستا ، گاگرہ وغیرہ شامل ہیں اور وہاں سے آگے اس کا ایک اور پروجیکٹ بھی متعارف کرایا گیا تھا، جو آستان مرگ سے ہوتے ہوئے بھیمداسہ کے ساتھ یہ سڑک ملتی تھی لیکن علاقے کے ساتھ اتنا سوتیلا سلوک رکھا گیا کہ بیس سال گزرنے کے با وجود یہ سڑک پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچ پائی ۔اس پندرہ کلومیٹر سڑک میں تین پل بھی اہم ہیں جب تک یہ پل تعمیر نہیں ہوں گے تب تک یہاں اس سڑک پر ٹریفک بحال کرنا نا ممکن ہے جن میں گوڈری پل، ہارہ پل اور کوٹ پل شامل ہیں جن پر کم از کم تین کروڑ روپے کے ٹینڈر بھی2018مارچ میں نکلے ہیں ۔ گزشتہ ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران پوری پنچایت کے لوگوں نے الیکشن بائیکاٹ کیا تھا اور اس سڑک کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ مکمل تعمیر کی مانگ کی تھی جس دوران ایڈیشنل ڈی سی رام بن نے ویڈیو کالنگ کر کے لوگوں کے ساتھ بھی بات کی کہ اس سڑک کی تعمیر کیلئے انتظامیہ ٹھو س قدم اُٹھائے گی اور جنوری کے پہلے ہفتے میں وہ علاقے کا بھی دورہ کریں گے اور یہاں اس سڑک کی تعمیر کا جائزہ لیں گے جس کے بعد لوگوں نے اپنا الیکشن بائیکاٹ واپس لیا اور ووٹنگ میں حصہ لیا ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا انتظامیہ اپنے وعدے پرکھرا اُترے گی اور لوگوں کی اس اہم مانگ پرکتنا جلدی عملی جامہ پہنایا جائے گا ۔