سرینگر //2دنوں کے بعد جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3000ہزار سے کم ہوگئی ہے۔ پیر کو جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے مزید 2827افراد متاثر ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں متاچرین کی مجموعی تعداد 3لاکھ 62ہزار 240ہوگئی ہے۔ اس دوران کورونا وائرس سے مزید 5افراد فوت ہوگئے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 4572ہوگئی ہے۔ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 2827 افراد میں جموں میں 1093جبکہ کشمیر سے 1734تعلق رکھتے ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 1734افراد میں 23بیرون ریاستوں سے واپس لوٹے جبکہ دیگر 1711افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 1734 متاثرین میں سرینگر میں 618،بارہمولہ میں 315، بڈگام میں 295، پلوامہ میں 56، کپوارہ میں 139، اننت ناگ میں 168، بانڈی پورہ میں 52، گاندربل میں 22، کولگام میں 57،اور شوپیان میں 12افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ وادی میں متاثرین کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 26ہزار 984تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران وادی میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر تھم گیا ۔ وادی میں متوفین کی مجموعی تعداد 2346بنی ہوئی ہے۔ جموں صوبے میں کورونا وائرس سے مزید 1093افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں 44بیرون ریاستوں سے سفر کرکے جموں پہنچے جبکہ دیگر 1049افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جموں صوبے میں متاثر ہونے والے 1093افراد میں سب سے زیادہ جموں میں 711،ادھمپور میں 122، راجوری میں 42، ڈوڈہ میں 20، کٹھوعہ میں 30، سانبہ میں 52، کشتواڑ میں 7، پونچھ میں 32، رام بن میں 42 جبکہ ریاسی میں 35افراد متاثر ہوئے ہیں۔ جموں صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 35ہزار 216ہوگئی ہے۔ جموں میں کورونا وائرس سے 5افراد فوت ہوئے ۔ مرنے والوں میں ایک ادھمپور جبکہ چار ضلع جموں کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ جموں صوبے میں متوفین کی مجموعی تعداد 2226ہوگئی ہے۔
کووڈ ویکسین زبردستی نہیں لگائی جا سکتی
سپریم کورٹ میں مرکز کا حلف نامہ پیش
نئی دہلی /یو این آئی/ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے ایک بار پھر کووڈ-19 ویکسین کے بارے میں اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی شخص کو اس کی مرضی کے خلاف ویکسین نہیں لگائی جا سکتی۔مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامہ میں‘ 'ایوارا فاؤنڈیشن’کی طرف سے دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضی کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے رہنما خطوط متعلقہ شخص کی رضامندی کے بغیر زبردستی کووڈ-19 ویکسینیشن کی اجازت نہیں دیتے ۔ حکومت نے کہا‘‘کسی بھی شخص کو اس کی مرضی کے خلاف ٹیکہ نہیں لگایا جا سکتا۔’’ تاہم حکومت نے اس بات پر زور دیا کہ کووڈ-19 ویکسینیشن وسیع تر عوامی مفاد میں ہے ، مختلف ذرائع ابلاغ کے ذریعے اس کی وسیع تشہیر کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو اس کے فوائد کے بارے میں صحیح معلومات مل سکیں اور وہ خود بھی ویکسینیشن کے لیے آگے آئیں، اس تناظر میں تمام شہریوں کو اشتہار کے ذریعے ضروری مشورہ دیا گیا ہے ۔حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے کوئی رہنما خطوط ( ایس او پیز) جاری نہیں کیے ہیں جو کسی بھی مقصد کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دیتے ہیں۔
۔181ڈاکٹر سمیت 465افراد متاثر
پرویز احمد
سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر اور منسلک 7اسپتالوں میں کورونا وائرس کی یلغار جاری ہے اور ابتک 181ڈاکٹر، 153نیم طبی عملہ اور 131ایم بی بی ایس زیر تعلیم طلاب سمیت 465 متاثر ہوئے ہیں۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’پیر اور سنیچر کو جی ایم سی سرینگر میں زیر تعلیم 131ایم بی بی ایس طلبہ کی رپورٹیں مثبت آئیں ‘‘۔انہوں نے کہا ’’ اس کے علاوہ جی ایم سی سرینگر کے مختلف اسپتالوں میں 181ڈاکٹر بھی متاثر ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ 84ڈاکٹر صدر اسپتال کے ہیں۔ڈاکٹر سلیم نے بتایا ’’ ابتک نیم طبی عملہ کے 153افراد بھی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں‘‘۔انکا کہنا تھا ’’ جی ایم سی سرینگر میں روزانہ20سے 30ڈاکٹر وائرس سے متاثر ہورہے ہیں‘‘۔ لل دید اسپتال میں پیر کو مزید 10ڈاکٹروں کی رپورٹ مثبت آئی ۔ اسپتال میں حاملہ خواتین اور انکے تیمارداروں کی بھیڑ کی وجہ سے عملہ بھی کافی تیزی سے متاثر ہورہا ہے۔ اسپتال میں اسوقت عملہ کے 35افراد وائرس سے متاثر ہیں۔ ادھر سپر سپیشلٹی اسپتال شرین باغ میں متاثرہ عملہ کی تعداد 55ہوگئی ہے۔ متاثرین میں 20ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 35افراد شامل ہیں۔
مزید 23ملازمین متاثر
جے کے بینک کی مزید6شاخیں بند
کپوارہ+بانڈی پورہ+بارہمولہ/اشرف چراغ +عازم جان+فیاض بخاری/ کپوارہ اور بانڈی پورہ میں 3بینک شاخوں کے متعدد ملازمین مثبت آنے کے بعدانہیں بند کردیا گیا ہے۔ لنگیٹ ہندوارہ اور درگمولہ کپوارہ کے جمو ں و کشمیر بینک شاخوں کے 8ملازمین کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ۔لنگیٹ بینک شاخ کے 3اور درگمولہ کے 5ملازمین کے کورونا ٹیسٹ مثبت سامنے آنے کے بعد دونو ں شاخوں کو تا حکم ثانی لین دین کے لئے بند کر دیا گیا جبکہ متاثرہ ملازمین کو قرنطین کیا گیا ۔ چیف میڈیکل آفیسر کپوارہ بشیر احمد تیلی نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ کورونا وائرس سے متاثرین کے رابطے میں لوگو ں کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا جبکہ ان ملازمین کو اپنے اپنے گھرو ں میں الگ رکھا گیا اور ایک طبی ٹیم متا ثرین کی نگرانی پر ہے ۔ادھرکلوسہ بانڈی پورہ میں جموں وکشمیر بنک شاخ کے 4 ملازمین مثبت آنے کے بعد بنک کو بند کر دیا گیا ہے۔ بی ایم او بانڈی پورہ ڈاکٹر مسرت اقبال نے کہا کوویڈ ٹیسٹ کے دوران چار ملازمین مثبت نکلے، اس سے قبل جموں وکشمیر بنک بانڈی پورہ مین برانچ اور ٹی پی برانچ نوپورہ میں 15بنک ملازمین مثبت آنے کے بعد دونوں برانچوں کو بند کیا گیا تھا۔ادھربارہمولہ میں کی دو بنک شاخوں میں کئی ملازمین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد بنک شاخیں بند کر دی گئیں ۔ ڈھنگی وچھہ رفیع آباد میں کئی بنک ملازمین کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے جس کے بعد منگل سے برانچ ڈھنگی وچھہ بند رکھنے کا حکم دیا گیا۔ دلنہ بارہمولہ میں بھی جموں و کشمیر بینک برانچ میں تین ملازمین کاٹ مثبت آنے کے بعد بنک برانچ بند کر دی گئی۔ادھرجموں وکشمیر بینک برانچ چرار شریف میں5 ملازمین کی رپورٹ مثبت آنے کے بعد بینک کو مقفل کیا گیا ۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران برانچ میں تعینات 5 ملازمین کی رپورٹ مثبت آئی ۔ وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی خاطر بینک کو فی الحال تین روز تک بند رکھنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
کشمیر یونیورسٹی اور سکمز امتحانات
غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
سرینگر /پرویز احمد/وادی میں کورونا وائرس سے پیدا ہوئے صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کشمیر یونیورسٹی نے منگل سے ہونے والے تمام امتحانات کو فی الحال ملتوی کردیا ہے۔کشمیر یونیورسٹی میں کنٹرولر امتحانات پروفیسر ارشاد احمد وانچو نے بتایا کہ ملتوی امتحانات کو بعد میں علیحدہ طور پر نوٹیفیکیشن جاری کرکے لیا جائے گا۔ ادھرسکمز نے 17جنوری سے طے شدہ آف لائن امتحانات کو موخر کر دیا۔SKIMS میڈیکل فیکلٹی کے ڈین کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ امتحان کے نظرثانی شدہ شیڈول کے بارے میں اُمیدواروں کو الگ سے مطلع کیا جائے گا۔