۔10 سال بعد بھی ڈگری کالج بانہال کو سڑک رابطے سے جوڑنے میں حکام ناکام ۔3 منزلہ ایڈمنسٹریٹیو بلاک بھی نامکمل،طلاب وعملہ کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا

محمد تسکین

بانہال // ڈگری کالج بانہال کی بیشتر عمارتیں ابھی تعمیر ہی نہیں کی گئی ہیں اور دس سال بعد بھی ڈگری کالج بنکوٹ بانہال کو مستقل سڑک رابطے سے جوڑنے میں جموں و کشمیر پروجیکٹ کنسٹریکشن کارپوریشن اور محکمہ تعمیرات عامہ مکمل طور سے ناکام ہوئے ہیں۔سڑک رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بانہال قصبہ سے تین کلومیٹر دور بنکوٹ گاؤں میں قائم ڈگری کالج میں زیر تعلیم تین سو طلاب اور سٹاف ممبران کو روزانہ کے پیدل سفر سے ناقابلِ بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ڈگری کالج کیلئے رابط سڑک کا معاملہ حال ہی میں منعقد بیک ٹو ولیج پانچ اور بیک ٹو ولیج چار میں بھی اْٹھایا گیا تھا لیکن ابھی تک بیک ٹو ولیج چار کی طرح بیک ٹو ولیج پانچ پر بھی کوئی کوئی کاروائی نہیں ہو پائی ہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے ڈگری کالج بانہال میں زیر تعلیم طلبہ اور طالبات کی مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔جموں و کشمیر کے باقی ڈگری کالجوں کی طرح ڈگری کالج بانہال کا کام بھی 2014 میں شروع کیا گیا تھا اور اب تک ڈگری کالج بانہال کی ایک ہی عمارت مکمل ہے جبکہ ایک تین منزلہ عمارت کا کام پچھلے دو سال سے بند پڑا ہے۔کالج میں زیر تعلیم کئی طلاب نے کشمیر عظمیٰ کوبتایاکہ محکمہ تعمیرات عامہ کی طرف سے جموں سرینگر قومی شاہراہ سے تلہ باغ کے مقام سے ڈگری کالج بنکوٹ بانہال کو جوڑنے والی سڑک کا کام بھی پچھلے چار سال سے بند پڑا ہے اور محکمہ تعمیرات عامہ عدم توجہی کا مرتکب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے کالج کی بسیں زنگ آلودہ ہوگئی ہیں اور یہاں زیر تعلیم طالب علموں کو نا مناسب اور پر خطر راستوں سے کالج پہنچنا پڑتا ہے اور راستے میں جنگلی جانوروں کا خطرہ لگا رہتا ہے۔ اس دوران ڈگری کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈگری کالج کی چار دیواری کیلئے75 لاکھ روپئے کی رقم منظور ہونے کے باوجودJKPCC کام کو شروع کرنے میں ناکام ہوئی ہے جبکہ زمین کی نشاندہی محکمہ مال اور کالج انتظامیہ نے ڈیڑھ سال پہلے مکمل کی ہے ۔اس سلسلے میں کوشش کے باوجود ڈپٹی جنرل منیجر پروجیکٹ کنسٹرکشن کارپوریشن سے بات نہیں ہو سکی۔