۔10کروڑ روپے مالیت یومیہ گوشت کی درآمد بیرون منڈیوں میں انیمل رائٹس کے نام پر مافیا سرگرم

 ٹی ای این

سرینگر//دلی ، راجستھان اور امرتسر کے علاوہ دیگر مقامات پر قائم منڈیوں میں ’ انیمل رائٹس‘ جانوروں کے حقوق کے نام پر کرنے والی غیر سرکاری رضاکار انجمنوں(این جی اوز) نے کشمیری تاجروں کیلئے کوئی راستہ نہیں چھوڑا ہے۔جموں کشمیر کے گوشت ڈیلروں کی زمین تنگ کردی ہے۔ آل کشمیر بوچرس یونین سربراہ حاجی خضر محمد ریگو نے کہاکہ اس وقت سب سے بڑا اشو دلی اور باقی مقامات پر اینمل رائٹس کے نام سے قائم این جی او کی زیادیتوں کا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ اینمل رائٹس نہیں بلکہ بلیک میلنگ کے نام پر رشوت مافیا ہے جس پر قابو نہیں پایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بیوپاریوں کو مال کی درآمد میں کافی نقصانات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے اور اینمل رائتس کے نام پر کشمیری گوشت بیوپاریوں کو بے تحاشا تنگ طلب کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج شادیوں کے سیزن میںیہاں یومیہ10کروڑ روپے کا گوشت فروخت ہوتا ہے اور اس میں سے 98فیصد بیرونی منڈیوں سے ہی درآمد کرنا پڑتا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ انیمل رائٹس کے نام پر جو بھی مافیا سرگرم ہے وہ کشمیری تاجروں کو بڑے پیمانے پر لوٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ کئی برسوں سے جاری تھا لیکن پہلے اس طرح کی صورتحال نہیں تھی لیکن اب منظم طریقے سے تاجروں سے موٹی موٹی رقمیں وصول کی جارہی ہیں۔