کشمیر صوبے میں پچھلے 10دنوں کے دوران تیسری مرتبہ پیر کو کورونا وائرس سے کسی کی موت نہیں ہوئی جبکہ جموں میں ایک شخص فوت ہوگیا ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 1911ہوگئی ہے۔ ان میں 712جموں صوبے جبکہ 1199افراد کشمیر میں فوت ہوئے ہیں۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 25ہزار82تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 113افراد کی رپورٹیں مثبت آئیںاور اس طرح متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 22ہزار651ہوگئی ہے۔ ان میں 50ہزار 813جموں جبکہ 71ہزار838کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔نئے 113معاملات میں 67کشمیر جبکہ 46 جموں صوبے میں سامنے آئے ہیں۔ کشمیر کے 67معاملات میں سب سے زیادہ 42سرینگر، 1بارہمولہ، 7بڈگام، 5کپوارہ، 4پلوامہ، 2اننت ناگ، 3بانڈی پورہ، 1گاندربل، 1کولگام اور ایک شوپیان سے تعلق رکھتا ہے۔ جموں صوبے کے 46متاثرین میں 35ضلع جموں، 5ادھمپور، 2راجوری، 2کٹھوعہ، 1کشتواڑ اور 1پونچھ سے تعلق رکھتا ہے۔ جموں صوبے کے ڈوڈہ، سانبہ، رام بن اور ریاسی میں کسی کی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے۔
ایک فوت
جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے مزید ایک شخص فوت ہوگیا ہے۔ مرنے والے کا تعلق جموں صوبے سے ہے جبکہ کشمیر صوبے میں پچھلے 10دنوں کے دوران تیسری مرتبہ پیر کو کورونا وائرس سے کوئی بھی شخص فوت نہیں ہوا۔ جموں صوبے میں فوت ہونے والے شخص کا تعلق ضلع جموں سے ہے۔ جموں صوبے میں تعینات محکمہ صحت کے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ سبھاش نگر سے تعلق رکھنے والا 85سالہ معمر شخص کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے نمونیا سے جی ایم سی جموں میں فوت ہوگیا ہے‘‘۔سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ مذکورہ شخص کو چند دن قبل ہی اسپتال میں داخل کیا گیا لیکن وہ پیر کو فوت ہوگیا ۔
حکومتی بیان
سرکاری بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے1,22,651معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے1,768سرگرم معاملات ہیں ۔ اَب تک1,18,972اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں ۔جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد1,911تک پہنچ گئی ،جن میں سے 1,199کا تعلق کشمیر صوبہ سے اور712کاتعلق جموں صوبہ سے ہیں۔اِس دوران پیر کو مزید355فرادشفایاب ہوئے ہیںجن میںجموں صوبے کے169اَفراداور کشمیر صوبے کے186اَفرادشامل ہیں۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 41,12,373ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 11؍جنوری 2021 ء کی شام تک 39,89,722نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اَب تک9,62,197افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں33,663اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔1,768 اَفراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ32,235اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق8,92,620اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔