جموں//جموں و کشمیر کی کاروباری خواتین سیلف ہیلپ گروپوں میں جموںوکشمیر یوٹی کے مختلف اَضلاع سے اَپنی زندگیوں اور دیہی معیشت کو بھی بدلنے کے لئے کامیابی کی متعدد داستانیں رقم کر رہی ہیں۔یہ کامیاب کاروباری خواتین تربیت اور آسان قرضوں کی مدد سے جموںوکشمیر رورل لائیولی ہڈ مشن (جے کے آر ایل ایم ) کی’’ اُمید ‘‘ سکیم کے ساتھ اپنے کاروباری سفر کی طرف سرعت سے آگے بڑھ رہی ہیں۔نیشنل رورل لائیو لی ہڈس مشن جموںوکشمیر میں جموں وکشمیر سٹیٹ رورل لائیو لی ہڈس مشن ( اُمید ) کے طور پر چلایا جارہا ہے ۔ اُمید جموںوکشمیر خواتین کے لئے ترقی پسند اور خود روزگار کاروباری بننے کے لئے تبدیلی لارہا ہے ۔رورل لائیولی ہڈ مشن کا مقصد غریبوں کے نچلی سطح پر مضبوط اِدارے کی تعمیر، انہیں فائدہ ذریعہ معاش اِنٹرونشنوں میں شامل اور پائیدار بنیادوں پر ان کی آمدنی میں بہتری کو یقینی بنا کر ان میں غربت کو کم کرنا ہے۔جموںوکشمیر رورل لائیو لی ہڈ مشن(جے کے آر ایل ایم )ایک تحریک کے طور پر اُبھری ہے جس میں ایک لاکھ دیہی خواتین کو جے کے آر ایل ایم کے دائرے میں لایا گیا ہے اور اقتصادی راہ پر گامزن 5 لاکھ خواتین کا نیٹ ورک بنایا گیا ہے۔ ’’اُمید ‘‘ میں دیہی خواتین کی خواہشات کو پورا کرنے کی صلاحیت ہے جو معاشی طورپر خودمختار ہونے کا خواب دیکھتی ہیں۔جموںوکشمیر سٹیٹ رورل لائیو لی ہڈس مشن ( اُمید) کے پاس سابقہ 125 بلاکوں میں دیہی آبادی کے 66فیصد تک پہنچنے کا مینڈیٹ ہے جو انہیں روزی کے پائیدارمواقع سے جوڑتا ہے۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ یہ مشن ان خواتین مستفید ہونے والوں کی اس وقت تک حوصلہ افزائی کرتا ہے جب تک کہ وہ غربت سے باہر نہ آئیں اور اچھے معیار زندگی سے لطف اندوزنہ ہوں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام 20اَضلاع کے 96بلاکوں میں نافذ العمل ہے ۔ اَب تک4,05,226غریب خواتین کو ایس ایچ جیز کے دائرے میں لایا گیا ہے جبکہ 4,185 وِلیج آرگنائزیشنوں ( وِی اوز) اور 442 کلسٹر لیول فیڈریشنز تشکیل دی گئی ہیں۔46,720 ایس ایچ جیزتشکیل دئیے گئے ہیں اور ایم آئی ایس پر اَپ لوڈ کئے گئے ہیں۔ممبران نے ان کی اَپنی داخلی بچت کے طور پر 135.98 کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے ۔تمام ایس ایچ جیز کے لئے بینک اکائونٹس کھولے گئے ہیں ۔ اس طرح صد فیصد ہدف حاصل کیا گیا ہے۔پمی دیوی نے مارچ 2019ء میں بشناہ بلاک کے دیگر سیلف ہیلپ گروپ ممبران کے ساتھ بلاک ٹریننگ سینٹر
میں جے کے آر ایل ایم اُمید کی طرف سے شروع کی گئی30 روزہ تربیتی پروگرام میں تربیت حاصل کی۔اُنہوںنے جام ، اچار ، چٹنی ، چٹنیاں اور کنسنٹریٹ بنانے کا ہنر حاصل کیا۔یہ تربیت دیہی خواتین کو خود کفیل بنانے کے جے کے آر ایل ایم کے نظریۂ کا ایک حصہ تھی تاکہ وہ اپنے لئے منافع بخش ذریعہ معاش شروع کر سکیں۔اَپنی زندگی کو بامقصد بنانے اور اپنے کنبے کے لئے کمانے کا ذریعہ بننے کی خاطر اس کے جذبے کو دیکھ کر مشن نے اپریل 2019ء میں محکمہ باغبانی کے ساتھ مل کر ریحل میں فوڈ پروسسنگ اور تحفظ کا یونٹ شروع کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی اور اس کی مدد کی۔ مشن نے اسے قرض فراہم کیا۔سی ایل ایف سے تقریباً 2 لاکھ روپے اور باغبانی کے محکمہ سے سبسڈی حاصل کرنے میں اس کی مدد کی۔ 2019ء میں فائدہ اٹھانے والی خواتین نے 62,000 روپے سے زیادہ کی کمائی کے ساتھ یہ ایک بہت کامیاب منصوبہ ثابت ہوا۔ انہیں دہلی اور دیگر مقامی بازاروں میں سارس میلے میں اپنی مصنوعات فروخت کرنے کا موقعہ ملا۔ یہ ایک گروپ اقدام بن گیا ہے کیونکہ مختلف ایس ایچ جیز کی تقریباً 7 خواتین نے بھی اس یونٹ میں مل کر کام کرنے کے لئے ہاتھ ملایا ہے۔اِسی طرح حکومت کی طرف سے پیدا کئے گئے سازگار ماحول سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، کشتواڑ ضلع سے ایس ایچ جی کی رکن ریچا شرما نے ڈسپوزایبل پروڈکٹس یونٹ قائم کیا اور گروپ کے چار دیگر اراکین کو روزگار فراہم کیا۔اُمید کے ایک اہلکار نے کہا کہ سینکڑوں خواتین نہ صرف جموںوکشمیر میں اَپنی کامیابی کی داستانیں رقم کر رہی ہے بلکہ دوسروں کو غربت سے باہر آنے اور کامیاب کاروباری بننے کی ترغیب دے رہی ہیں۔حکام کے مطابق اُمید خواتین کاروباریوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش اور مارکیٹنگ میں بے حد مدد کر رہی ہے۔ وومن ہاٹ سری نگر ایس ایچ جی ممبران کو اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ ہر برس کم سے کم 5000 خواتین کو اپنی مصنوعات کی نمائش کا موقعہ ملتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امید وومن ہاٹ جموں بھی جلد شروع ہونے والی ہے۔جے کے آر ایل ایم ’’ ساتھ ‘‘ کی دو خواتین کاروباریوں ریاسی سے شریمتی کرن اور کپواڑہ کی محترمہ غزالہ کو حال ہی میں وزارتِ ایم ایس ایم اِی نے اَنرپرینیور شپ میں بہترین کارکردگی کے لئے ’’ اُبھرتی ہوئی کاروباری شخصیت ‘‘ کے ایوارڈ سے نوازا۔’’اُمید ‘‘ کے تحت ایس ایچ جی کی مصنوعات عالمی سطح پر جاتی ہے ۔ ایس ایچ جی ممبروں کے ساتھ ایس ایچ جی پروڈکٹس اِی۔ کامرس پلیٹ فارم پر دستیاب ہیں۔ چالیس نئی مصنوعات امیزان ، فلپ کارٹ اور میشو پر دستیاب ہوں گی۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ایس ایچ جی کے اراکین نے روزی روٹی پیدا کرنے کے لئے 1000 کروڑ روپے کی بھاری رقم تک رسائی حاصل کی ہے۔چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا نے جے کے آر ایل ایم کے خواتین سیلف ہیلپ گروپوں کی پیش رفت پر نظر رکھنے کے لئے روزی روٹی پیدا کرنے اور مصنوعات کی تیاری کے سلسلے میں حال ہی میں ایس ایچ جی کے لائیولی ہڈ سے باخبر رہنے والے پورٹل کا اِی۔ اِفتتاح کیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے خواتین کو تبدیلی کا اہم ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک مثالی اور صنف پر مشتمل ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہی ہے جہاں اُنہیں تعلیم اور اِقتصادی ترقی تک بہتر رَسائی حاصل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ خواتین کی خاطر سماجی اور اِقتصادی مساوات تیز رفتار ترقی کے حصول کے لئے لازمی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے کہا،’’ خواتین کو بااختیار بنانا اور ٹیکنالوجی سیکٹر میں ان کی مساوی موجودگی ایک مضبوط کمیونٹی ، ایک بہتر ریاست اور ایک مضبوط ملک کی تعمیر کے لئے اہم ہے۔‘‘’’ اُمید ‘‘ کی ایک مستفید ہونے والی طائرہ بٹ نے کہا کہ ہم حکومت کی اُمید سکیم کے لئے شکر گزار ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ اُمید سکیم مجھے اور میرے والد کو ایک دکان کھولنے کا اِختیار دیا ہے تاکہ ہم غربت کے جال کو توڑ کر ایک باوقار زندگی گزارسکیں۔ ہم لیفٹیننٹ گورنر کے بے مشکور اور شکر گزار ہیں۔