سرینگر //سرد ترین موسم کاشہنشاہ چلہ کلان40 روز تک پیر پنچال کے آر پار لوگوں پر تاپر توڑ حملے کرنے کے بعد بالا ٓخر ایک سال کیلئے سے رخصت ہو گیااور چلہ خورد اور چلہ بچہ کا 30دن کاموسم شروع ہوگیا ہے۔محکمہ موسمیات نے 31جنوری یعنی آج شام تک ہلکی و درمیانہ درجے کی برف باری کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ4 فروری سے ایک مرتبہ پھر مغربی ہوائیں وادی پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ معلوم رہے کہ اس بار 40روزہ چلہ کلان نے اپنے سخت تیور دکھائے اور قیامت خیز سردی کو اہل وادی کو ٹھٹھرنے پر مجبور کیا۔چلہ کلان میں جہاں اس سال منفی درجہ حرارت کا 28سالہ ریکارڈ ٹوٹا، وہیں برفانی تودوں اور گیس کے اخراج سے قریب 22لوگ لقمہ اجل بنے۔ جنوری کے موسم میں 13روز تک جموں سرینگر شاہراہ بھی بند رہی، وہیں 5بار جموں سرینگر ہوائی اڈے سے پروایزیں بھی ملتو ی کرنا پڑیں۔40روزہ چلہ کلاں میں 5بار برف باری بھی ہوئی ۔
برف باری
بدھ کی صبح سے کشمیر وادی میں ہلکی برفباری کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے دن بھر جاری رہا ۔ سرینگر میں ہلکی برفباری ہوئی جبکہ دیگر اضلاع میں بارشوں کے ساتھ ساتھ درمیانہ درجے کی برفباری بھی ہوئی ۔
چلہ کلاں میں ہلاکتیں
17جنوری کو لیہہ کے کھردونگلہ ٹاپ پر برفانی تودہ گرنے سے قریب 10 لوگ برف میں زندہ دب کر لقمہ اجل بن گئے ۔3جنوری کو سرحدی ضلع پونچھ میں برفانی تودے کی زد میں آنے سے ایک فوجی اہلکار کی موت واقع ہو گئی جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ 24جنوری کو بانہال کے مہو منگت علاقے میں ایک لڑکی اور لڑکا پسی کی زد میں آکر ہلاک ہو گئے ۔کپوارہ کے لولاب علاقے میں 2 شکاری بھی جنگل میں برفانی تودے کی زد میں آکر ہلاک ہوئے ۔چلان کلان میں سردی اس قدر تھی کہ بمنہ میں کرناہ کے ایک کنبے کے پانچ افراد کی موت گیس ہیٹر کے استعمال سے ہوئی جبکہ سادھنا ٹاپ پر ایک خاتون بھی 5جنوری کو حرکت قلب بند ہونے سے فوت ہوئی ۔اسی طرح بڈگام میں ایک شہری کی موت ہیٹر جلانے سے ہوئی ۔
چلہ کلاں میں برف باری
ابتدائی دنوں میں صبح اور شام ٹھنڈ کے بعد10 جنوری کو پہلی بھاری برفبا ری ہو ئی اور تب سے آ ج تک یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور ابھی تک قریب 6بار برف باری ہوئی ہے ،جس میں 19سے 25جنوری تک بھاری برف باری ہوئی جس سے فضائی اور زمینی رابطہ منقطع ہو کر رہ گئے ۔
چلہ کلاں میں درجہ حرارت
29اور 30دسمبر کو چلہ کلاں کے دوران سرینگر میں پچھلی کئی دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.7ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا اور محکمہ موسمیات نے اس دوران کہا کہ یہ ریکارڈ 30سال بعد ٹوٹ گیا ہے ۔اس سے پہلے 7دسمبر1990کو سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ 27اور 28جنوری کی درمیانی رات کو دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 31.4ڈگری سلسیش تک گر گیا تھا ۔
شاہراہیں
جموں سرینگر شاہراہ جنوری کے مہینے میں 13بار گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہی جبکہ سرینگر ہوائی اڈہ سے اس عرصہ کے دوران 5بار فضائی ٹریفک میں خلل پڑا ۔سرینگر لداخ ، بانڈی پورہ گریز اور مغل روڑ ڈیڑھ ماہ سے بند پڑی ہیں جبکہ کیرن مژھل سڑکیں گذشتہ 28روز سے گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہیں۔ کرناہ کپوارہ شاہراہ بھی جنوری میں متعدد بار گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہی اور یہ سڑکیں مسلسل بند پڑی ہیں ۔
چلہ خورد ،چلہ بچہ
31اور 1فروری کی درمیانی رات کو وادی میں 20روزہ ’’چلہ خورد ‘‘ جلوہ افروز ہوگا اور ابھی بھی اہلیان کشمیر کو مزید30روزہ سردیوں کے شدید ایام اور دوسرے وتیسرے مرحلے کے دوران چلہ خرد کے20دن اور چلہ بچہ کے10دنوں کا سامنا رہے گا ۔ان ایام کے دوران بھی وادی میں برفباری کا امکان رہتا ہے اور کم سے کم درجہ حرارت میں بھی کمی کا سامناہوگا ۔
محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکے سے درمیانہ درجہ کی برف باری ہو سکتی ہے اور جمعرات کی شام دیر گئے موسم میں تبدیلی آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ اُن کا سسٹم 5فروری سے پھر کچھ دکھا رہا ہے اور اس کا اعلان اگلے کچھ روز میں کیا جائے گا ۔