جموں//نیشنل کانفرنس کے صدراور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ قیامت کا دور ہے اوراس سے ہمیں گزرنا ہے ۔جموں کشمیرکی موجودہ صورتحال کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا،’’یہ قیامت کا دور ہے اوراس سے ہمیں گزرنا ہے‘‘۔نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ باباغلا م شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مسعوداحمد چودھری کی سوانح حیات کااجراء کررہے تھے ۔ان کے ہمراہ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیوندرسنگھ رانا اوردیگر پارٹی اور گجرلیڈر تھے۔ڈاکٹر مسعوداحمد چودھری کی سوانح حیات غنی غیوراور ڈاکٹر شمس کمال انجم نے ترتیب دی ہے۔مسعودچودھری کے سماجی خدمات اور تعلیمی آگاہی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا ،کہ دنیا کے لوگوں کے اچھے دن آنے والے ہیں اور انسان انسان بن کر جیئے گے اورانسانوں سے بلالحاظ مذہبی شناخت محبت کریں گے۔ انہوں نے سماج کی بہبودی کیلئے مذہبی تنازعات کو ختم کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ مذہب ایک ذاتی معاملہ ہے اور ہمارافرض ہے کہ ہم بھائی چارہ بنائے رکھیں ۔ہم اسی صورت میں ترقی کرسکتے ہیں جب یہاں بھائی چارہ ہوگا۔اگرہم ان چیزوں(بھائی چارہ) سے دور جائیں گے توہم تباہی کے قریب پہنچیں گے۔کووِڈصورتحال کاذکرکرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ دنیا کی صورتحال ایسی ہوئی ہے کہ ہم ایک دوسرے کوچھوبھی نہیں سکتے نہ ہی گلے مل سکتے ہیں۔انہوں نے مجمعے کے قہقہوں کی گونج میں کہا،’’میں اپنی بیوی کا بوسہ بھی نہیں لے سکتااور گلے لگنے کی بات ہی نہیں ‘‘۔انہوں نے لوگوں کو ماسک پہننے کی صلاح دی اورامیدظاہر کی کہ یہ مہلک وائرس بہت جلد ختم ہوجائے گا۔انہوں نے اپنے دوستوں کو مشورہ دیا کہ وہ انہیں فون کریں اورپوسٹ کارڈ یاخط لکھنے سے پرہیز کریں کیوں کہ وہ کبھی ان تک پہنچ ہی نہیں پاتے۔ تقریب سے راجیہ سبھامیں اپوزیشن رہنما غلام نبی آزاد اور سابق صدرریاست ڈاکٹر کرن سنگھ اورجموں کشمیرکے سابق گورنراین این ووہرانے بھی ورچیول طریقے سے خطاب کیا۔آزاد نے ورچیول طور تقریب میں شرکت کی جبکہ سابق گورنراین این ووہرا نے اپناصداپیغام بھیجاتھا۔انہوں نے مسعود چودھری کی خدمات کااعتراف کرتے ہوئے انہیں ایک غیر معمولی رہنما قراردیا۔