یوکرین بحران،روسی فوج یوکرین کے دارالحکومت میں داخل

کیف// یوکرین پر روسی حملے کے دوسرے دن جمعہ کو روسی فوج دارالحکومت کیف کے شمالی علاقوں میں داخل ہوگئی۔یوکرائنی حکام نے بتایا کہ روسی افواج یوکرین کے دارالحکومت کیف کے شمالی حصے میں تعینات ہیں اور اس بیان کے ساتھ جاری ویڈیو میں بکتر بند گاڑیوں کو حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ دریں اثناء کیف کے شمال مغرب میں واقع بوخا کے رہائشی علاقوں میں روسی میزائلوں کے حملے سے متعلق تصاویر بھی منظر عام پرآئی ہیں۔یوکرین کی فوج کے روسی افواج کے ساتھ جنگ کے متضاد دعووں کے درمیان برطانیہ کے وزیر دفاع بین والیس نے بتایا کہ اس حملے میں تقریباً 450 روسی فوجی مارے گئے ۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیف کے مرکز میں دو زوردار دھماکے ہوئے اور تیسرا کچھ فاصلے پر ہوا۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو کہا کہ روس مجھے مارنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے ایک ویڈیو خطاب میں کہاکہ روس ملک کے سربراہ کو ختم کر کے یوکرین کو سیاسی طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے ۔ مسٹر جالینسکی نے کہاکہ دشمن مجھے اور میرے خاندان کو نشانہ بنا کر مارنا چاہتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق صدر نے کہا کہ وہ دارالحکومت کیف میں ایک ‘سرکاری رہائش گاہ’ میں رہ رہے ہیں اور ان کا خاندان بھی یوکرین میں ہے ۔ مسٹر زیلینسکی نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ مسٹر زیلنسکی نے یوکرین کے حکام کو خبردار کیا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ دشمن کیف میں داخل ہو گیا ہے ۔ انہوں نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا۔یوکرین کی یونین نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ سابق نائب وزیر داخلہ انتون ہراشچینکو نے کہا کہ انہوں نے دو دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے حملے میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کیا۔اس سے قبل ریونے کے علاقے میں فضائی حملے کے لیے سائرن کی آوازیں سنی گئیں۔ تمام روسی افواج کو ایوان صدر کی طرف بڑھتے دیکھا گیا۔