واشنگٹن//امریکی صدربائیڈن نے روسی ہم منصب پیوتن کو خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے یوکرائن کے خلاف مزید فوجی کارروائی کی تو ماسکو پر نئی پابندیاں عائد بھی کی جا سکتی ہیں۔ پیوتن نے جواب میں کہا کہ ایسا کوئی بھی قدم تعلقات کو ختم کرنے کا موجب بن سکتا ہے۔ دونوں رہنماوں نے تقریباً ایک گھنٹے طویل بات چیت کی،جس میں دھمکیوں کا تبادلہ کیا گیا۔یوکرائنی تنازع پر 10 جنوری کو جنیوا میں دونوں ملکوں کے عہدے داران کے درمیان ہونے والے مذاکرات سے قبل صدر بائیڈن اور صدر پوٹن کے درمیان ٹیلی فون پر اس نوعیت کی یہ دوسری با ت چیت تھی۔ادھریوکرینی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’جوائنٹ فورسز کا ایک سپاہی ہلاک ہو گیا ہے۔‘بیان کے مطابق ’علیحدگی پسندوں نے 24 گھنٹوں کے اندر گرینیڈ لانچروں اور چھوٹے ہتھیاروں کے ذریعے تین حملے کیے۔‘تاہم فوج نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں کہ فوجی کیسے ہلاک ہوا ہے۔ماسکو کے ساتھ حالیہ مہینوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، روس نے یوکرین کی سرحدوں کے قریب اپنی فوجیں بھیجی ہیں۔مغرب نے کریملن پر یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا ہے۔رواں ہفتے میں جو بائیڈن نے روسی صدر کے ساتھ صرف تین ہفتوں میں دوسری بار فون پر بات کی اور ماسکو کو دھمکی دی کہ اگر اس نے حملہ کیا تو اس پر بڑی اقتصادی پابندیاں لگ جائیں گی۔روسی صدر نے کہا کہ ماسکو مخالف پابندیاں ایک ’بہت بڑی غلطی‘ ہوگی۔ 22 دسمبر کو بین الاقوامی مانیٹرز نے کہا کہ روس اور یوکرین نے جنگ بندی کی بحالی پر اتفاق کیا تھا، لیکن اگلے دن یوکراینی حکام اور علیحدگی پسندوں نے ایک دوسرے پر نئی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔جنگ بندی پر اتفاق ہونے کے بعد سنیچر کو ہونے والی ہلاکت پہلا واقعہ ہے۔