جنیوا//عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یورپ اور سینٹرل ایشیاء کے 53ممالک میں آنے والے ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کی ایک اور لہر کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ یورپ میںعالمی ادارہ صحت کے دفتر میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہانس کلیوجی نے کہا ہے کہ کیسوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یورپ سے ایشاء تک وائرس کا پھیلائو پریشانی کا سبب ہے۔ کیلوجی نے کہا’’ہم وائرس کے دوبارہ پھیلائو کے اہم مرحلے پر پہنچ گئے ہیں‘‘۔ڈین مارک میں ڈبلیو ایچ او کے ہیڈکواٹر پر بات کرتے ہوئے ہانس نے کہا ’’یورپ دوبارہ عالمی وباء کا مرکز بن گیا ہے، ہم وہیں پہنچ گئے ہیں جہاں ہم ایک سال قبل تھے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اب فرق صرف اتنا ہے کہ اب صحت حکام وائرس کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں اور اس سے لڑنے کیلئے ان کے پاس آلات بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سست دفاعی اقدامات اور ٹیکہ کاری کی کم شرح کی وجہ سے چند علاقوں میں دوبارہ وائرس بڑھ گیا ہے۔ کیلوجی نے کہا کہ 53ممالک میں اسپتال میں داخلہ ہونے کی شرح دوگنی ہوگئی ہے، اگر یہ صورتحال جاری رہی ، تو فروری تک وبائی بیماری سے مزید 5لاکھ اموات ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں ایک ہفتے کے دوران 18لاکھ لوگ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں ،یعنی کیسوں کی تعداد میں پچھلے ہفتہ کے مقابلے میں 6فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ایک ہفتے کے دوران اموات میں 24ہزار یعنی 12فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک ٹیکہ کاری کے مراحل میں ہیں اور عام طور پر صرف 47فیصد لوگوں کو ہی ویکسین کے دونوں ڈوز دئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف 8ممالک کی 70فیصد آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز دئے گئے ہیں۔ کیلوجی نے کہا ’’ہمیں اپنے طریقے کو بدلنا ہوگا،وائرس میں اضافہ سے لڑنے کے بجائے ، ہمیں وائرس کو پھیلنے سے روکنے پر توجہ دینی چاہئے‘‘۔یہ بات قبل ذکر ہے کہ جنیوا میں عالمی ادرہ صحت کے مطابق یورپ میں مسلسل 5ویں ہفتے بھی کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔یورپ میں روزانہ وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 192فی لاکھ ہے۔
یورپ اوروسطی ایشیا کے 53ممالک میں تیسری لہر کا خطرہ
