یتیم ٹرسٹ کا سالانہ اجلاس

سرینگر//جموں و کشمیر یتیم ٹرسٹ نے  45 واں یومِ تاسیس و سالانہ کانفرنس مرکزی دفتر باراں پتھر ہفت چنار سرینگر کے آڈیٹوریم میں منایا۔ یہ تقریب ٹرسٹ کے بانی سرپرست مرحوم ٹاک زینہ گیری کے تیئں خراج عقیدت ادا کرنے کی خاطر بھی منعقد کی گئی۔ اس تقریب کی خصوصی بات ٹرست کے بارہویں یتیم خانے ، جو کہ ٹرسٹ کا چوتھا اور شہر سرینگرپہلی اقامت گاہ برائے طالبات ہے، کا افتتاح تھا۔تقریب پر جسٹس(ر) بشیر احمد کرمانی بطورمہمان خصوصی جبکہ پروفیسر علی محمد شاہ اسلامک یونیورسٹی، محمد ہارون ڈپٹی کمشنر بڈگام اور چیرمین سید السادات فاونڈیشن اننت ناگ بطورِ مہمانِ ذی وقار شامل رہے۔ادب، ایڈمنسٹریشن اور سماجی خدمات میں نمایاں اور فقیدالمثال کارکردگی کے اعتراف میں بالترتیب پروفیسر علی محمد شاہ ، محمد ہارون اورسید السادات فاونڈیشن سماجی تنظیم کو ٹاک زینہ گیری میموریل ایوارڈ برائے سال۲۰۱۷۔۲۰۱۶ سے نوازا گیا۔  اسکے علاوہ  ٹرسٹ کے گیارہ یتیم خانوں میں زیرِ کفالت ۳۳ بچوں اور بچیوں کو ڈسپلن صفائی اور تعلیم میں نمایاں اور امتیازی کارگردگی کی بناء پر اسناد اور تحائف سے نوازکر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔مقررین نے مرحوم ٹاک زینہ گیری کے تیئں گلہائے عقیدت نچھاور کرتے کہا کہ مرحوم ریاست اوربلا امتیازا سکے عوام کیلئے ایثار و خلوص کے پیکر تھے۔ جسٹس بشیر احمد کرمانی نے زکوٰۃ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوے اصحاب ثروت پر زوردیا کہ اہ اپنے صدقات و زکوٰۃ  ادا کرکے ٹرسٹ کے خیراتی و فلاحی کاموں میں شرکت کریں تاکہ دکھی انسانیت کا بھلا ہو۔اپنے صدارتی خطبے میں ٹرسٹ کے سرپرست اعلیٰ ظہور احمد ٹاک نے شرکائے مجلس کا شکریہ ادا کرتے ہوے قران و حدیث کی روشنی میں سماجی خدمت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔