سرینگر// حکومت نے آج ریاستوں، پبلک سیکٹر کے بینکوں اور اسٹیٹ لیول بینکرس کمیٹی (SLBC) کے سینئر عہدیداروں کی میٹنگ طلب کی ہے، جس میں13000کروڑ روپے کی ’پی ایم وشوکرما‘ اسکیم کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیاجائے گا، جو روایتی کاریگروں اور کاریگروں کی مدد کرنا چاہتی ہے۔اس اسکیم کو17 ستمبر سے شروع کیا جائے گااور تین وزارتوں یعنی ایم ایس ایم ای، اسکل ڈیولپمنٹ اور فائنانس کے ذریعے لاگو کیا جائے گا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ رواں مالی سال میں زیادہ سے زیادہ 3 لاکھ مستفیدین کا اندراج کرنے کا ہدف ہے۔ وزارت فروغ ہنر نے آج یعنی 28 اگست کو ایک میٹنگ بلائی ہے، جس میں ریاستوں کے پرنسپل سکریٹریز، بینکوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز، اور ایس ایل بی سی کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے۔عہدیدار نے کہاکہ میٹنگ میں اسکیم کے نفاذ کے لیے روڈ میپ اور پی ایم وشوکرما اسکیم کے استفادہ کنندگان کی شناخت کے عمل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔سکیم کے تحت ہنر مندوں کو 4سے5 دن کی ٹریننگ دی جائے گی تاکہ ان کی مہارت کو بہتر بنایا جا سکے جس کے بعد وہ قرض کے اہل ہو جائیں گے۔
انہوںنے مزید کہاکہ اس مالی سال کے لیے ہمارا ہدف 3 لاکھ مستفیدین کو قرض دینا ہے۔اس اسکیم کا بنیادی زور دیہی علاقوں پر ہوگا، جہاں گاؤں کی سطح اور ضلع سطح کی کمیٹیاں استفادہ کنندگان کی شناخت کریں گی۔شہری ہندوستان میں میونسپل کارپوریشن استفادہ کنندگان کی شناخت کریں گی۔ عہدیدار نے بتایا کہ اندراج کے بارے میں حتمی فیصلہ MSME کی وزارت کرے گی۔واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 اگست 2023 کو اپنے یوم آزادی کے خطاب میں اس اسکیم کے بارے میں اعلان کیا۔پی ایم وشوکرما کے تحت پہلی بار 18 روایتی تجارتوں کا احاطہ کیا جائے گا۔جن میں بڑھئی، کشتی بنانے والا، بکتر بنانے والا، لوہار، ہتھوڑا اور ٹول کٹ بنانے والا، تالہ ساز، سنار، کمہار، مجسمہ ساز، پتھر توڑنے والا، موچی،جوتی بنانے والا، معمار، ٹوکری،چٹائی،جھاڑو بنانے والا،کوئر بنانے والا، گڑیا اور کھلونا بنانے والا، حجام، مالا بنانے والا، دھوبی، درزی، اور ماہی گیری کا جال بنانے والاشامل ہیں ۔