نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ سرحد پر چینی فوجیوں کی دراندازی اور جھڑپوں کی تازہ خبریں فکرمندی پیدا کرتی ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو اس معاملے میں سامنے آکر صورت حال سے ملک کو باخبر کرنا چاہئے ۔کانگریس کے شعبہ میڈیا کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے پیر کو یہاں جاری بیان میں کہا ہے کہ چین کی جانب سے آئے دن ہندوستان کی اقتدار اعلی پر حملہ کیا جارہاہے اور چینی دراندازی کی خبریں مسلسل آرہی ہیں۔ چین کی طرف سے آئے دن ہندوستان کی شناخت کو تبدیل کیا جارہا ہے اور ہندوستانی سرزمین پر قبضہ کیا جارہا ہے لیکن مودی حکومت خاموش ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘‘وزارت دفاع کی آج جو پریس ریلیز آئی وہ چونکانے والی ہے ۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح سے 29 اور 30 اگست کو چینی فوج نے ہندوستانی فوج سے جھڑپ کی اور ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے کی ایک مرتبہ پھر کوشش کی گئی ہے ۔ کبھی وادی گلوان میں 20-20 ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکتیں، کبھی گوگرا اسپرنگ پر تو کبھی فنگر چار سے فنگر پانچ تک، پیانگونگ سو علاقے میں چینی قبضہ، اب یہ لداخ تک محدود نہیں رہا۔ اتراکھنڈ میں لوپلیکھ علاقے میں چینیوں کا اکٹھا ہونا اور اب ڈوکلام میں ڈوکا لا اور ناکو لا پاس کے اندر بھی جس طرح سے چینی میزائیلیں لگادی گئیں، اس سے یہ ہندوستان کو براہ راست خطرہ ہے ۔ترجمان نے بتایا کہ ملک کی فوجیں تو سرحد کی دفاع کررہی ہیں اور بے خوف ہوکر سینہ تانے کھڑی ہیں لیکن ملک کے وزیراعظم اور وزیر دفاع کہاں ہیں۔لال آنکھ دکھا کر وہ چین سے بات کب کریں گے اور اسے کب سخت جواب دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو بتایا جانا چاہئے کہ مسٹرمودی چین سے لال آنکھ میں باتیں کب کریں گے ، ملک کی سرزمین سے چینی قبضہ کب چھڑائیں گے ۔
مودی کی لال آنکھوںپر کانگریس کی آنکھیں گیلی کیوں؟:بی جے پی
نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مشرقی لداخ میں 29 اور 30 اگست کی درمیانی رات کو چینی فوج کے ارادوں کو ہندوستانی فوج کے ذریعہ ناکام کئے جانے کے سلسلے میں کانگریس کے بیانوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوج کے پاس چین کو دکھانے کے لئے ‘لال آنکھیں’ ہیں لیکن کانگریس لیڈر بتائیں کہ ان کی آنکھیں کیوں گیلی ہیں۔بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سنبت پاترا نے یہاں ایک نامہ نگاروں کی کانفرنس میں چینی فوج کی سرگرمیوں کے معاملے میں کانگریس کے بیان کے بارے میں دریافت کئے جانے پر کہا کہ یہ لال آنکھیں بنام بھیگی اور غمگین آنکھوں کا معاملہ ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوستانی فوج چینی فوج کولال آنکھیں دیکھا رہی ہیں۔ لیکن حیرانی ہے کہ کانگریس کے لیڈروں کی آنکھیں اس بات سے بھیگی ہوئی ہیں اور غمگین ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اور فوج میں ہمت ہے کہ وہ چینی فوج کو آگے بڑھ کر روک رہے ہیں۔ ملک کے اقتدار اعلی کی دفاع کررہے ہیں۔ لیکن کانگریس کیوں رونا دھونا مچائے ہوئے ہے ۔
شیئر بازار میں گراوٹ
ممبئی//مشرقی لداخ میں سرحد پر پھر سے ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے مابین جھڑپ ہونے کی خبر کی وجہ سے پیر کو شیئر بازار شروعاتی تیزی کھو کر دو فیصد سے زیادہ کی گرواٹ کے ساتھ بند ہوا۔ شروعاتی کاروبار میں زبردست تیزی کے ساتھ بی ایس ای کا 30 شیئر والا سینسری انڈیکس سینسیکس 40 ہزار پوائنٹس کی سطح کو عبور کر گیا تھا لیکن اس کے بعد ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے مابین جھڑپ کی خبر آنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں مایوسی پھیل گئی۔ اسی دوران فروخت کے دباؤ میں سینسیکس 839.02 پوائنٹس پر یعنی 39 ہزار پوائنٹس سے کم ہو کر 38628.29 پوائنٹس پر آ گیا۔