اسلام آباد// سندھ طاس مستقل کمیشن کے سالانہ اجلاس میں شرکت کیلئے 10رکنی ہندوستانی وفد پاکستان پہنچ گیا ہے اور دونوں فریقین رواں سیزن کے دوران سیلاب کے بہا ئوکی معلومات اور دیگر موضوعات پر بات چیت کریں گے نیز مستقبل کے پروگراموں، ملاقاتوں اور معائنوں کو بھی حتمی شکل دیں گے۔اجلاس یکم مارچ سے 3مارچ تک تین دن جاری رہیگا۔ ہندوستانی وفد کا دورہ پہلے جنوری کے وسط میں طے کیا گیا تھا، لیکن کووڈ سے متعلقہ پابندیوں کی وجہ سے ہندوستان کی درخواست پر اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔بھارتی وفد واہگہ بارڈر کے راستے داخل ہوا اور پھر اسلام آباد پہنچا۔ وفد کی سربراہی بھارتی کمشنر پی کے سکسینہ کر رہے تھے۔ تین خواتین افسران بھی اس میںشامل ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ تین خواتین افسران بھی بھارتی وفد کا حصہ ہیں۔اجلاس میںموجودہ سیزن کے دوران سیلاب کے بہا ئوکے بارے میں پیشگی معلومات کی ترسیل، دریائے ستلج میں پانی کے آزادانہ بہائو کو برقرار رکھنے اور مستقبل کے پروگراموں، ملاقاتوں اور دوروں اور معائنہ کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔یہ ملاقات مسئلہ کشمیر پر دو طرفہ تعلقات میں سرد مہری کے درمیان ہو رہی ہے۔اجلاس کے ایجنڈا آئٹمز کے تحت شرکا آخری میٹنگ کے ریکارڈ کو حتمی شکل دیں گے اور اس پر دستخط بھی کریں گے۔ پاکستان میں قیام کے دوران ہندوستانی وفد کے ارکان کے کسی فیلڈ وزٹ/معائنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے کیونکہ وہ صرف میٹنگ میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔
ہندو پاک سندھ طاس کمیشن
