احمد آباد//نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں اتوار کے روزویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز کا پہلا میچ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لئے کئی لحاظ سے خاص ہوگا۔ یہ میچ ہندوستان کے لیے سب سے خاص ہے کیونکہ یہ ٹیم کا 1000 واں ون ڈے میچ ہوگا اور وہ اسے جیت کر اور بھی خاص بنانا چاہے گا۔ہندوستانی ٹیم نے اب تک 999 ون ڈے کھیلے ہیں، جس میں اس نے 518 جیتے ہیں اور 431 ہارے ہیں، جب کہ نو میچ ٹائی اور 41 بے نتیجہ رہے ہیں۔ ون ڈے میں ہندوستان کی مجموعی جیت کا فیصد 54.54 ہے۔دوسری خاص بات یہ ہے کہ وائٹ بال ٹیم کے نئے مقرر کردہ کپتان روہت شرما کل کے میچ کے ساتھ تمام وائٹ بال فارمیٹس میں اپنا کردار مکمل طور پر سنبھالیں گے۔ تاہم، انہیں سخت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم، جس نے گزشتہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک، انگلینڈ ک تین۔دو سے شکست دی تھی، اچھی فارم میں دکھائی دے رہی ہے۔روہت کے لیے بحیثیت کپتان سب سے بڑا مسئلہ ٹیم میں صحیح تال میل تلاش کرنا ہوگا۔ سب سے پہلے اوپنر کی بات ا?تی آتا ہے۔ درحقیقت، اوپنرز شکھر دھون اور رتوراج گائیکواڈ اور شریس ایر سمیت کئی ہندوستانی کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز سے قبل کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔ ایسے میں مینک اگروال کو ہنگامی بنیاد پر ون ڈے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، تاہم وہ فی الحال قرنطینہ میں ہیں، جب کہ نائب کپتان لوکیش راہل دوسرے ون ڈے سے ٹیم میں شامل ہوں گے، لہٰذا اب وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن روہت کے ساتھ پہلے ون ڈے میں بطور اوپنر اتریں گے۔ساتھ ہی ون ڈے ٹیم کے چائنا مین گیندباز کلدیپ یادو نے بھی واپسی کی ہے۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر نے پچھلے چھ مہینوں میں کسی قسم کی مسابقتی کرکٹ نہیں کھیلی ہے، لیکن ہندوستان کو درمیانی اوورز میں وکٹ لینے کے آپشنز کی اشد ضرورت ہے اور ان کے پاس ایسا کرنے کا ریکارڈ ہے۔ بلے بازی کے محاذ پر راجستھان کے جارحانہ بلے باز دیپک ہڈا کو بھی پہلی بار ون ڈے ٹیم میں شامل ہونے کا موقع ملا ہے۔روہت نے ہفتے کے روز دونوں اسپنروں یوزویندر چہل اور کلدیپ یادو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں دونوں کو دوبارہ ساتھ لانا چاہتے ہیں۔ نومنتخب کپتان نے وضاحت کی کہ دونوں کلائی اسپنرز کو اس لیے ریلیز کیا گیا تھاکیونکہ ہندوستان مختلف کمبی نیشن چاہتا تھا جیسے کہ پلیئنگ الیون میں ایک اضافی بلے باز یاگیندباز۔روہت نے ہفتہ کو پہلے ون ڈے کے موقع پر ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا، "چہل اور کلدیپ نے ماضی میں ہمارے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔" انہوں نے متاثرکن کرکٹ کھیلی ہے۔ وہ مختلف تال میل کی وجہ سے باہر ہوگئے تھے جو ہم چاہتے تھے لیکن یہ یقینی طور پر میرے ذہن میں ہے کہ انہیں دوبارہ ایک ساتھ لاؤں۔تاہم ہندوستانی سلیکٹرز کو حالیہ نتائج کے پیش نظر زیادہ متاثر کن کھلاڑیوں کی تلاش پر مجبور ہونا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوان باصلاحیت لیگ اسپنر روی بشنوئی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اس سیریز میں جسپریت بمراہ اور محمد شامی کو آرام دیا گیا ہے۔