ہندوستان کو سالانہ جامع کووڈ۔19پلان کی فوری ضرورت:ماہرین

جالندھر//یو این آئی// اومیکرون سے ٹیکہ یافتہ افراد میں انفکشن پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جب کہ یہ انفکشن کے شکار لوگوں پر بھی حملہ آور ہوتا ہے ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 3-9 جنوری کے ہفتے کے لیے عالمی سطح پر ریکارڈ 15 ملین نئے کووڈ۔19 معاملے درج کیے ، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہے ۔ ہندوستان کو فوری طور پر ایک جامع کووڈ۔19 پلان کی ضرورت ہے ۔ اس میں روزانہ عوامی مواصلات، تیز رفتار جانچ اور گھریلو معاونت کی خدمات، ٹیلی میڈیسن کی توسیع اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے مزید کارکنوں کی بھرتی اور فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کو بہتر ادائیگی کرنا شامل ہونا چاہیے ۔ اس کے ساتھ ہی ٹیکہ کاری منصوبے کی تیزی سے توسیع ہونی چاہیے ۔نیشنل کمیونیکیبل ڈیزیز کنٹرول پروگرام – کنسلٹنٹ ڈاکٹر پروہت نے اتوار کو پٹھان کوٹ واقع چنت پورنی میڈیکل کالج کے زیر اہتمام اومیکرون کا مقابلہ کرنے سے متعلق ایک ویبینار سے خطاب کے بعد پیر کو یو این آئی کو بتایا کہ اگرچہ کووڈ ایک متعدی بیماری ہے ، لیکن اس کا سب سے برا اثر ان لوگوں میں نظر آتا ہے جو متعدی امراض، دل کے امراض، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور سانس کی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ حفاظتی صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں مزید بیداری پیدا کی جائے ۔ڈاکٹر پروہت نے کہا کہ کووڈ 19کے معاملات میں حالیہ اضافے اور اومیکرون کے خطرے نے ایک بار پھر بندش لگادی ہے اورجم سمیت دیگر عوامی مقامات کو بند کردیا گیا ہے ۔ملازمین پھر سے گھر سے کام پر لوٹ رہے ہیں اور طلبہ آن لائن کلاسز میں واپس آرہے ہیں۔صحت کے بہت سے مسائل کی قیمت پر طویل عرصے تک بیٹھنے اور اسکریننگ کا اشتراک لازمی قرار دیا ہے ۔ اس لیے یوگا کے ذریعے گھر سیکام کرنے کے صحت مند طرز زندگی پر عمل کرتے ہوئے دماغ اور جسم کو صحت مند رکھنے اور بیماریوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ویبینار میں ماہرین نے کہا کہ وبائی مرض نے ہمیں پہلے سے زیادہ مضبوط بنا دیا ہے ۔ مضبوط دماغ، جسم اورنمٹنے کے طریقہ کار کے ساتھ ہم جانتے ہیں کہ ہم اس طوفان سے بھی پہلے کی طرح ہی نکل جائیں گے اور یہ بھی گزر جائے گا۔