پرتھ/ میزبان آسٹریلیا نے دوسرے دلچسپ کرکٹ ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن پیر کو ہندستان کے سامنے 287رن کا چیلنجنگ ہدف رکھا لیکن دن کا کھیل ختم ہونے تک ہندستانی ٹیم دوسری اننگز میں 112رن بناکر اپنے پانچ وکٹ گنوا چکی ہے جس کی وجہ سے وہ مشکل میں نظر آرہی ہے ۔ آسٹریلیا سے ملے 287رن کے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے ہندستانی ٹیم دوسری اننگز میں 41اوور میں 112رن بناکر پانچ وکٹ گنوا چکی ہے جبکہ اسے ابھی پانچ وکٹ باقی رہتے 175رنوں کی ضرورت ہے اس کے بلے باز ہنوما وہاری 24رن اور رشبھ پنت 9رن بناکر کریز پر موجود ہیں۔ اس سے پہلے صبح ہندستانی بلے بازوں نے اطمینان بخش کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی دوسری اننگز 243رن پر سمیٹ دی تھی لیکن پہلی اننگز کی سبقت کی بنیاد پر ا س نے ہندستان کے سامنے 287رن کا چیلنجنگ ہدف رکھا۔ ہندستانی تیز گیند باز محمد شمیع نے ٹیسٹ میچ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 56رن پر چھ وکٹ لئے ۔ دوسری اننگز میں ہندستان کی شروعات خراب رہی اور ا س نے افتتاحی بلے باز لوکیش راہل کا وکٹ پہلے ہی اوورکی چوتھی گیند پر گنوا دیا۔ مشیل اسٹارک نے راہل کو صفر پر بولڈ کیا۔ مرلی وجے 20رن ، چتیشور پجارا چار رن، کپتان وراٹ کوہلی17رن اور اجنکیا رہانے 30رن بناکر آوٹ ہوگئے ۔آسٹریلیا کے لئے آف اسپنر ناتھن لیون نے 12اوور میں 30رن پر دو وکٹ اور تیز گیند باز جوش ہیزلوڈ نے 24رن پر دووکٹ لئے جبکہ مشیل اسٹارک کو 28رن پر ایک وکٹ ملا۔ صبح کے سیشن میں وراٹ اور آسٹریلیا ئی بلے باز ٹم پین کے مابین نوک جھونک اور زبانی جنگ چلتی رہی جس سے میدانی امپائر کو بیچ میں دونوں کھلاڑیوں کو وارننگ دینی پڑی۔ حالانکہ ہندستانی گیند باز اور وراٹ بھی اس کا جواب بلے سے نہیں دے سکے اور آسٹریلیا ئی گیند بازوں نے صرف 55رن پر ہندستان کے چار بلے بازوں کو پویلین بھیج دیا۔ راہل کے سستے میں آوٹ ہوجانے کے بعد مرلی نے 67گیندوں میں تین چوکے لگاکر 20رن بنائے لیکن بھروسہ مند بلے باز پجارا پہلی اننگز کی طرح اس بار بھی سستے میں آوٹ ہوئے اور ہیزلوڈ نے انہیں پین کے ہاتھیوں کیچ کراکر ہندستان کا دوسرااہم وکٹ نکالا۔ پجارا گیارہ گیندوں میں ایک چوکا لگاکر محض چار رن ہی جوڑ سکے ۔ وہیں وراٹ نے بھی اہم موقع پربلے سے مایوس کیا اور 40گیندوں میں دو چوکے لگاکر 17 رن پر آوٹ ہوگئے ۔ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے وراٹ کو لیون نے عثمان خواجہ کے ہاتھوں کیچ کراکر تیسرے بلے باز کے طورپر آوٹ کرایا جبکہ تھوڑی دیر بعد مرلی کا صبر بھی جواب دے گیا اور انہیں بھی لیون نے بولڈ کردیا۔ مڈل آرڈر میں رہانے نے 47گیندوں پر دو چوکے اور ایک چھکا لگاکر 30رن بنائے اور ہنوماوہاری کے ساتھ 43رن کی شراکت کی لیکن اس سے پہلے کہ وہ بڑی شراکت کرتے تیز گیند بازہیزلوڈ نے انہیں ٹریوس ہیڈ کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندستان کا پانچواں اور دن کا آخری وکٹ لیکر مہمان ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔ہنوما 58گیندوں میں چار چوکے لگاکر 24رن پر ناٹ آوٹ ہیں اور پانچویں دن ان پر رن بنانے کی بڑی ذمہ داری ہوگی۔ ان کے ساتھ پنت کریز کے دوسری طرف موجود ہیں۔ اس سے پہلے میزبان آسٹریلیا نے پرتھ میں کھیلے جا رہے دوسرے کرکٹ ٹسٹ کے چوتھے دن پیر کے روز جیت کے لیے ہندوستانی ٹیم کو 287 رنوں کا مشکل ہدف دیا۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کی دوسری اننگز کو صبح 93.2 اوور میں 243 رن پر سمیٹ دیا۔ پہلی اننگز میں 43 رن سے پچھڑنے والی ہندوستانی ٹیم کے لئے تیز گیند محمد شمیع نے 56 رنوں پر چھ وکٹ لے کر کیریئر کی بہترین گیند بازی کرتے ہوئے حریف ٹیم کو 300 رنوں سے نیچے روکنے میں مددکی۔ پرتھ کی تیز اور اچھال بھری پچ پر آسٹریلیا نے اپنے آخری چھ وکٹ 51 رن کے وقفے پر گنوائے ، اگرچہ مشیل اسٹارک اور جوش ہیزل وڈ نے فائنل وکٹ کے لئے 36 رن کی مفید شراکت داری سے ٹیم کو بہتر اسکور دینے میں مدد کی۔ آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں عثمان خواجہ 72 رن بنا کر ٹاپ اسکورر رہے ۔ آسٹریلیا نے اننگز کا آغاز چار وکٹ پر 132 رن سے کیا اور اس کے کل کے ناٹ آؤٹ بلے باز خواجہ اور ٹم پین نے صبح کے سیشن میں ہندوستانی گیند بازوں کو کافی پریشان کیا۔ دونوں بلے بازوں نے چھٹے وکٹ کے لئے 72 رن کی شراکت داری سے اپنی ٹیم کی برتری میں اہم کردار ادا کیا۔ خواجہ نے کل کے اپنے اسکور میں اضافہ کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی اور 213 گیندوں میں پانچ چوکے لگا کر 72 رن بنائے جبکہ ان کے شراکت دارپین نے 116 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے 37 رن کی مفید اننگز کھیلی۔پین کو شمیع نے وراٹ کوہلی کے ہاتھوں کیچ کراکر دن کا پہلا اور آسٹریلیا کا پانچواں وکٹ 192 رن پر گرا یا۔ اس کے بعد آرون فنچ (25) کو شمیع نے وکٹ کیپر رشبھ پنت کے ہاتھوں کیچ کراکر چھٹا وکٹ لیا۔ خواجہ بھی اس کے چھ رن بعد ہی شمیع کا ہی شکار بنے اور پنت نے ان کا کیچ لیا۔ باقی وکٹ بھی مسلسل گرتے رہے ۔ آسٹریلیائی ٹیم نے دوسری اننگز میں اپنی 233 رنوں کی برتری میں تھوڑا اضافہ کیا لیکن چوتھے دن ہندوستانی گیند بازوں کے سامنے اس کے بلے بازوں نے 1.93 رن فی اوور کے حساب سے صرف 58 رنوں کا ہی مزید اضافہ کیا۔اس کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے کہ خواجہ نے اپنی سست اننگز میں وکٹ بچاتے ہوئے رن بنائے اور اپنی 14 ویں نصف سنچری تک پہنچنے کے لئے انہیں 155 گیندوں کی ضرورت پڑی۔