احمد آباد//ہٹ مین روہت شرما کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم آج نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ون ڈے میں ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے مقصد سے اترے گی۔ نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ہندوستانی ٹیم اچھی فارم میں نظر آرہی ہے ۔ اتوار کو سیریز کے پہلے اور مجموعی طور پر 1000 ون ڈے میں چھ وکٹوں کی شاندار جیت نے یقینی طور پر ٹیم کے حوصلے بلند کیے ہیں، جو گزشتہ ون ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ کے خلاف 0-3 سے کلین سویپ کے بعد پست ہوگئے تھے ۔ لیکن اب ٹیم ایک نئے کپتان اور نئے کوچ کے ساتھ میدان پرنئی سوچ کے ساتھ اتر رہی ہے ۔ پہلے ون ڈے میں ٹیم نے شکھر دھون، نائب کپتان لوکیش راہل، شریئس آئیر اور کئی دوسرے سینئر اور پہلی پسند کے کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیاتھا۔ 22 سالہ نوجوان آل راؤنڈر واشنگٹن سندر نے تین وکٹ لے کرگیند کے ساتھ عمدہ کردار ادا کیا۔ نوجوان فاسٹ بولر پرسدھ کرشنا نے بھی دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے ساتھ ہی تجربہ کار لیگ اسپنر یزویندر چہل نے بھی اچھی واپسی کی اور خطرناک گیندبازی کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں اور 'پلیئر آف دی میچ' بنے ۔ بلے بازی میں روہت نے شاندار واپسی کی اور میچ وننگ نصف سنچری بنائی۔ ان کے علاوہ اسٹینڈ ان اوپنر کے طور پر اترے نوجوان بلے باز ایشان کشن نے 28 رنز کی عمدہ اننگ کھیلی، جب کہ سوریہ کمار یادو اور دیپک ہوڈا نے 72 رنز کی شراکت داری کرکے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرتے ہوئے پلیئنگ الیون میں ملنے والے موقع کا اچھا فائدہ اٹھایا۔ دوسرے میچ میں نائب کپتان لوکیش راہل پلیئنگ الیون میں واپس آئیں گے جب کہ شکھر دھون، شریس ائیر اور دیگرکئی کھلاڑی انتخاب کے لئے دستیاب ہوسکتے ہیں، جو گزشتہ دنوں کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے ۔ دوسری جانب اگر ہم ویسٹ انڈیز ٹیم کی بات کریں تو مستحکم بیٹنگ ابھی بھی اس کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ ٹاپ آرڈر ہو یا مڈل آرڈر، ایسا کوئی بلے باز نظر نہیں آرہا ہے جو رک کر کھیل پائے اور ٹیم کو بڑا اسکوربنانے یا ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کرے ۔ تجربہ کار آل راؤنڈر جیسن ہولڈر اکیلے ہی بلے اور گیند کے ساتھ جدوجہد کرتے نظر آرہے ہیں، لیکن ویسٹ انڈیز ٹیم انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ صرف ون مین شو ہی اسے کامیابی نہیں دلاسکتا۔ ایسے میں دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔یواین آئی