عظمیٰ نیوز سروس
جموں //بھاجپا ایس سی مورچہ کی صدر اور سابق ایم ایل اے نیلم لنگیہ کے زیر اہتمام پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا جس کے دوران پارٹی لیڈروں نے عظیم سنت کے پرکاش اتسو کو مناتے ہوئے گرو روی داس کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔اس دوران خطاب کرتے ہوئے بھاجپا جموں وکشمیر کے صدر رویندر رینہ نے کہا ہے کہ ہندوستان بھر پور ثقافت اور مذہبی ہم آہنگی کی سر زمین ہے جبکہ بھاجپا نے ہمیشہ معاشرے کی خدمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سرزمین پر بہت سے روحانی اور مذہبی سنتوں نے جنم لیا اور ان میں سے ایک گرو روی داس نے اپنے دور کے معاشرے میں سب سے زیادہ قابل احترام مقام حاصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ گرو روی داس ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے اور انہوں نے غربت، مظالم اور توہین کا سامنا کیا لیکن اپنی بھکتی کے راستے سے نہیں ہٹے اور سنت شرومنی کے نام سے مشہور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ گرو جی کی زندگی تحریک اور نظم و ضبط سے بھری ہوئی ہے۔تقریب میں پارٹی ریاستی صدر کیساتھ ساتھ جنرل سکریٹری (تنظیم) اشوک کول، جنرل سکریٹری اور سابق وزیر، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال، جنرل سکریٹری اور سابق ایم ایل سی کے ذریعہ چراغ روشن اور گرو روی داس کی تصویر پر پھول چڑھانے کے ساتھ ہوا۔بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال نے کہا کہ کمیونٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ گرو روی داس کے پیغام اور تعلیمات کی تبلیغ کریں تاکہ سماجی برائیوں کو شکست دینے کے لئے متحد ہو جائیں اور ایک باوقار اور باوقار زندگی گزارنے کیلئے سبقت حاصل کریں۔ انہوں نے خاندانوں میں بچوں کی تعلیم پر زور دیا اور انہیں باعزت شہری بننے کیلئے تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی۔ایس سی مورچہ کے صدر اور سابق ایم ایل اے نیلم لنگیہ نے کہا کہ ایک ’گرو‘ عوام اور بھگوان کے درمیان خلا کو پْر کرنے کے لئے ایک پل کا کام کرتا ہے اور گرو روی داس نے سماجی خدمت میں اس سلسلے میں بہت تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عظیم سنت روحانیت کی طرف جھکاؤ اور ذات پات پر مبنی سماجی رواج کو ختم کرنے اور ایک ہمہ گیر معاشرے کی تعمیر کے جذبے سے اپنے اندر ایک ادارہ بن گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایس سی مورچہ بھی گرو روی داس کے راستے پر چل رہا ہے اور سماجی مساوات پیدا کرنے کی سمت کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مورچہ کے کارکنوں سے کہا کہ وہ مودی حکومت کے اچھے کاموں سے واقف کراتے ہوئے کمیونٹی کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لئے تال میل کے ساتھ کام کریں، جس نے ان کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو تبدیل کر دیا ہے۔