سرینگر// چودہ سال سال قبل لاپتہ ہوئے ہندوارہ کے طالب علم کے اہل خانہ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ دل کے عارضہ میں مبتلا گمشدہ طالب کا والد سر کا ر ی دفاتر کے چکر کاٹتے کاٹتے ذہنی تنا ئو کا شکا ر ہوا ہے ۔ راجوارہ ہندواڑہ کا ستر ہ سالہ طالب علم محمد اشرف کسانہ ولد حا کم الد ین کسا نہ دس سال قبل گھر سے گجرات کی طرف نکلا جہاں اس نے گجرات کے دارلعلوم عربیہ ضلع بروج میں داخلہ لیا۔محمد اشراف کے والدحاکم الدین کسانہ نے بتایا کہ ان کا بیٹا سال2004 میں عید الفطر کے موقعہ پر گھر آ یا تھا اور گھر میں کچھ روز عید منانے کے بعد وہ حسب معمول گھر سے واپس چلا گیا اور کافی عرصہ تک افراد خانہ ان کے خط کا انتظار کرتے رہے اور جب بیٹے کی طرف کوئی خط یا فون موصول نہیں ہوا تو اس کے کچھ رشتہ دار گجرات روانہ ہوئے جہاں ان کو اطلاع دی گئی کہ انہیں ان کے بیٹے کے بارے میں کوئی علمیت نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ گجرات سے لیکر واد ی کشمیر کے کونے کونے میں وہ اسکی تلاش کرنے لگے تاہم اس کو ئی اتہ پتہ نہیں چل سکا جس کے بعد انہوں نے پولیس تھانہ میں ایک کیس درج کرلیا ۔ انہوںنے کہا کہ وہ دس برسوں سے محمد اشرف کوتلاش کررہے ہیں لیکن اس کا کوئی اتہ پتہ نہیں چل پارہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ میر ے بیٹے کی تلاش میں سرکا ر نے کوئی مددد نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ی سطح پر نہ تو ان کے بیٹے کی تلاش کی جارہی ہے اور نہ ہی ان کوئی معاوضہ فراہم کیا گیا۔ انہوں نے اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔