بیجنگ //چین نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے اس مقام کو چھیننے کی کوشش نہیں کر رہا جو اسے ٹیکنالوجی کی سپر پاور کے طور پر حاصل ہے، لیکن وہ اپنے خلاف واشنگٹن کی جانب سے کینے پر مبنی کسی بھی تہمت اور الزامات کا پوری قوت سے مقابلہ کرے گا۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے یہ بیان جمعہ کے روز ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چین پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں دیا۔ہوا چن ینگ نے کہا کہ چین کیلئے سب سے اہم بات اپنے شہریوں کے ذرائع آمدنی اور معاش کو بہتر بنانا اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے، جب کہ ناقدین کا کہنا ہے کہ چین کی خارجہ پالیسی مسلسل جارحانہ ہو رہی ہے جسے وہ چین کی فوج، ٹیکنالوجی، اقتصادی اور دوسرے شعبوں میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ میں دیکھ رہے ہیں۔ہوا نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ ایک آزاد اور خود مختار ملک کے طور پر چین کو اپنے عوام کی سخت کوششوں اور جدو جہد سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کے تحفظ اور چین کے خلاف کسی انداز میں ناانصافی اور تنگ کرنے، اور امریکہ کی جانب سے چین کے خلاف کینے پر مبنی الزامات اور حملوں سے بچانے کے لیے اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقی سے منسلک مفادات کی حفاظت کا حق حاصل ہے۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان کے یہ تبصرے امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار کی جمعرات کے روز کی جانے والی اس تقریر کے ردعمل میں سامنے آئے ہیں۔