ہلاکتیں بند نہ کی گئیں تو ریاست گیر احتجاج ہوگا:این سی

سرینگر // نیشنل کانفرنس نے شہری ہلاکتوں کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ اگر معصوموں کا قتل عام بند نہ کیا گیا تو ہر ایک اضلاع میں نیشنل کانفرنس بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گی۔انہوں نے مرکزی سرکار اور ریاستی گورنر سے کہا ہے کہ وہ کشمیریوں کو کب تک آپریشن آل آوٹ کے ذریعے دبا کر رکھ سکتے ہیں۔سنیچر کو نوائے صبح کمپلیکس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ وادی میں آئے روز معصوموں کا قتل عام ہو رہا ہے جو امن کو درہم برہم کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے ۔ ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے حال ہی میں شہری ہلاکتوں پر روک لگانے کیلئے احتجاج کیا اور گورنر انتظامیہ کو خبردار کیا لیکن اس کے باوجود بھی شہری ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سامنے سے نوجوانوں کے سراور چھاتی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس پر جتنا افسوس ، جتنی تشویش ، جتنا ماتم اور جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کا ایک وفد گورنر سے بھی ملاقی ہوا اور انہیں بتایا گیا کہ اگر آپ ریاست میں امن چاہتے ہیں تو شہری ہلاکتوں پر روک لگنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ریاستی گورنر سے پوچھتی ہے ’’ہم روز آپ کے اشتہار اور فوٹو اخبارات میں دیکھتے ہیں، اس نمائش سے زیادہ آپ کو ریاست کے امن پر توجہ دینی چاہئے ۔ساگر نے  مرکزی اور گورنر انتظامیہ کو انتبا دیا کہ شہری ہلاکتوں پر اگر روک نہ لگائی گئی تو این سی احتجاجی ریلیاں نکالے گی ہم اپنا احتجاج درج کرائیں گے اور اگر پھر بھی شہری ہلاکتوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو ہر اضلاع میں بڑے پیمانے پر احتجاج درج کیا جائے گا ۔ساگر نے کہا کہ یہ کوئی ملٹری کالونی نہیں بلکہ ایک ریاست ہے جس کے اپنے حقوق اور اپنا آئین ہے۔