سرینگر//ہفتہ شہادت کی تقریبات کے سلسلے میں عوامی مجلس عمل کے مرکزی دفتر میرواعظ منزل راجوری کدل پرسنیچر کو ایک ورکرس ریلی کا انعقاد ہونا تھا جس میں نہ صرف وادی کشمیر کے مختلف اضلاع بلکہ خطہ چناب اور جموں سے بھی ڈیلی گیٹوں، عہدیداروں اور کارکنوںکی بڑی تعداد کو شرکت کرنی تھی لیکن حکمرانوں نے سرینگر کے شہر خاص میںبندشیں نافذ کرکے مجوزہ ورکرس ریلی کو ناکام بنانے کی کوشش کی اور پورے علاقے میں فورسز اور پولیس کو تعینات کرکے مرکزی دفتر تک آنے والے تمام راستوںکو سیل کردیا۔موصولہ بیان کے مطابق عوامی مجلس عمل نے سرکاری پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے سربراہ تنظیم و حریت (ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظر بندی، تنظیمی عہدیداروں اورکارکنوں کے گھروں پر شبانہ چھاپوں ، گرفتاریوں اورخوف و دہشت کا ماحول پیدا کرکے ہفتہ شہادت کی کارروائیوں کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کی مذمت کی۔ بیان میں عزم دہرایا گیا ہے کہ جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہر سطح پر پُر امن جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔بیان میں عوام اور تنظیموں سے یہ اپیل پھر دہرائی گئی کہ وہ مشترکہ مزاحمتی قیادت کے فیصلے کے مطابق 21 مئی کے کشمیر بندھ پروگرام پر عمل کرکے عیدگاہ چلو پروگرام کو کامیاب بنائیں اور بھر پور اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرکے تحریک مزاحمت کے تئیں اپنی غیر متزلزل اور بھر پور وابستگی کا اظہار کریں۔بیان کے مطابق اس دوران خطہ چناب اور جموں میں بھی تنظیمی دفاتر پر قرآن خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا گیا۔