سرینگر //لوور منڈا اور قاضی گنڈ سے ہزاروں سیاح اور سفر کرنے والے لوگ بغیر کسی ٹیسٹنگ کے کشمیر داخل ہورہے ہیں اور یہ وادی میں وائرس کے پھیلائو کی بڑی وجہ بن چکا ہے۔ بیرون ریاستوں سے آنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ نہ تو لوور منڈا اور نہ قاضی گنڈ میں ٹیسٹنگ کا کوئی انتظام ہے اور نہ ہی سیاح اورمسافر معیاری ضابطہ اخلاق پر عمل کررہے ہیں۔ حکام کی یہ عدم دلچسپی کشمیر میں کورونا صورتحال کو مزید ابتر بناسکتا ہے کیونکہ محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ لوور منڈا اور قاضی گنڈ میں ٹیسٹنگ سہولیات قائم کرنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران کشمیر میں 280افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جن میں 32سفر کرنے والے لوگ بھی تھے ۔ اسطرح ابتک سفر کرنے والے 13809افراد وائرس میں مبتلا تھے جنکے نمونے سرینگر ائیرپورٹ سے حاصل کئے گئے تھے لیکن اس کے علاوہ ہزاروں سیاح اور مقامی لوگ سفر کرنے کے بعد بغیر کسی ٹیسٹنگ، سماجی دوری اور ماسک لگائے کشمیر وارد ہورہے ہیں اور انکی سکرینگ کا کوئی بھی انتظام نہیں ہے۔دلی سے بذریعے روڑ سفر کرنے والے فیصل احمد نے بتایا ’’ نہ تو لوور منڈا اور نہ ہی قاضی گنڈ میں لوگوں کی سہولیات کیلئے ٹیسٹنگ کا کوئی انتظام ہے‘‘۔فیصل نے بتایا ’’ چند مقامی لوگوں جموں میں کورونا ٹیسٹ کرکے کے بعد کشمیر آرہے ہیں لیکن تمام مسافروں کی ٹیسٹنگ کا کوئی بھی انتظام نہیں ہے‘‘۔فیصل نے بتایا کہ لوگوں کے بغیر کسی ٹیسٹنگ کے وادی میں داخل ہونے سے عام لوگوں کی زندگی کو خطرہ ہوسکتا ہے اور وائرس کافی تیزی سے لوگوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ قاضی گنڈ میں ٹیسٹنگ سہولیات پر بات کرتے ہوئے چیف میڈیکل آفیسر کولگام ڈاکٹر عبدالمجید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ٹیسٹنگ سہولیات قائم کرنے کا ابھی کوئی حکمنامہ معصول نہیں ہوا لیکن ہم قاضی گنڈ میں ٹیسٹنگ سہولیات قائم کرنے جارہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ سہولیات قائم کرنے میں ابھی 2سے 3دنوں کا وقت لگ سکتا ہے‘‘۔کشمیر میں کورونا وائرسکے پھیلائو پر نظر گزر رکھنے کیلئے تعینات نوڈل آفیسر ڈاکٹر طلعت جبین نے بتایا ’’لوور منڈ ا اورقاضی گنڈ میں ٹیسٹنگ سہولیات شروع کرنے کی ہدایت دی ہے لیکن اس کو شرو ع کرنے میں ابھی 2سے 3دن کا وقت لگ سکتا ہے‘‘۔
گجرات کا سیاح فوت
تعداد 2تک پہنچ گئی ،10 زیر علاج
پرویز احمد
سرینگر //سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ میںگجرات سے تعلق رکھنے والے 60سالہ سیاح کی موت کے ساتھ ہی ابتک وادی میں سیر و تفریح کیلئے آئے 2بیرون ریاستوں کے شہری وائرس سے فوت ہوئے ہیں جبکہ 10سیاح ابھی بھی زیر علاج ہیں ابھی تک4کو صحتیاب ہونے کے بعد گھر جانے کی جازت دی گئی ۔ سی ڈی اسپتال میں شعبہ امراض چھاتی کے سربراہ ڈاکٹر نوید نذیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ گجرات سے تعلق رکھنے والے 60سالہ سیاح کو 2اپریل کو اسپتال میں داخل کیا گیا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سیاح کی رپورٹ سرینگر ائیر پورٹ پر منفی آئی تھی لیکن طبعیت خراب ہونے کے بعد اسکو ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسکی رپورٹ مثبت آئی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سیاح اتوار بعد دوپہر فوت ہوگیا ۔ڈاکٹر نوید نذیر کا کہنا تھا کہ ابتک سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ میں 9سیاحوں کو داخل کیا گیا ہے جن میں 2فوت، 2صحتیاب اور 5ابھی بھی مختلف وارڈوں میں زیر علاج ہیں‘‘۔غیر ریاستی سیاحوں کیلئے جواہر لال نہرو میموریل اسپتال کو خصوصی کووڈ اسپتال کا درجہ دیا گیاہے اور ابتک یہاں 7سیاحوں کو داخل کیا گیا ہے ۔ رعناواری اسپتال میںنوڈل افسر ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ اسپتال میں 7سفر کرنے والے افراد کو داخل کیا گیا جن میں سے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والا جوڑا سحتیاب ہوگیا ہے جبکہ دیگر 5ابھی زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان 5مریضوں میں دو کشمیری بھی شامل ہیں جو سعودی عرب سے واپس لوٹے ہیں جبکہ دیگر 3سیاح بھارت کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔