نئی دہلی// فلم ساز اور ہدایت کار شیام بینیگل، منی رتنم، انوراگ کشیپ، اداکارہ کونکنا سین شرما، ارپنا سین، سومتر چٹرجی اور مشہور مؤرخ رام چندر گوہا سمیت 49 بڑی شخصیات نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھ کر ملک میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالنے کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔مسٹر مودی کو مکتوب اس خط میں ان سے ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنے کی اپیل کی ہے جہاں اختلافات کو کچلا نہ جائے ۔ خط کے مطابق، ‘‘امن پسند اور قابل فخر ہندوستانی ہونے کے ناطے ہم اپنے محبوب ملک میں حالیہ دنوں میں ہونے والے متعدد افسوسناک واقعات کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔ ہمارا آئین ہندوستان کوایک سیکولر جمہوریہ بناتا ہے ، جہاں ہر مذہب، گروہ، صنفی اور ہر ذات کے لوگ مساوی ہیں۔اس خط میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کے واقعات پر فوری طور پر روک لگائی جائے ۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2009 سے لے کر 29 اکتوبر 2018 کے درمیان مذہب کی شناخت پر مبنی 254 جرائم درج کئے جن میں 91 لوگوں کا قتل ہوا اور کم از کم 579 افراد زخمی ہوئے ۔ ان میں سے 62 فیصد معاملات میں مسلمان مارے گئے ۔ان مشہور شخصیات نے خط میں لکھا کہ پیٹ پیٹ کر قتل کے واقعات پر وزیر اعظم نریندر مودی طرف سے پارلیمنٹ میں تنقید کیا جانا کافی نہیں ہے ۔ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ خط میں لکھا گیا ہے ۔ ‘‘وزیراعظم جی ، آپ ایسے واقعات کی پارلیمنٹ میں تنقید کرتے ہیں لیکن اتنا کافی نہیں ہے ۔ ایسے جرم کرنے والوں کے خلاف حقیقت میں اقدامات کئے گئے ہیں؟’’مشہور شخصیات کا کہنا ہے کہ، ‘‘افسوس کی بات ہے کہ ‘جے شری رام’ ایک اشتعال انگیز ‘جنگی نعرہ’ بن گیا جس سے امن و قانون کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ جے شری رام کے نام پر کئی لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا ۔خط میں کہا گیا ہے کہ ‘‘اگر کوئی حکمران جماعت یا حکومت کے خلاف آواز اٹھاتا ہے ، تو اسے غدار یا اربن نکسل اعلان نہیں کیا جانا چاہئے ۔ آئین کے آرٹیکل 19 اظہار اور اظہار آزادی کی حفاظت کرتا ہے ’’۔یو این آئی