سرینگر //جموں و کشمیر میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے ہائی کورٹ نے کیسوں کی شنوائی کیلئے ظاہری موجودگی کیلئے جاری کئے گئے حکم نامہ زیر نمبر 839/RGبتاریخ 3فروری 2021کو التوا میں ڈال دیا ہے اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ سمیت ضلع اور دیگر ماتحت عدالتوں میں شنوائی ورچوئل موڈ کے ذریعے جاری رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔حکم نامہ کے مطابق ہائی کورٹ اور ضلع عدالتوں میں ان احکامات پر عمل درآمد ہوگا ہائی کورٹ کے مین گیٹ سے داخلے پر پابندی جاری رہے گی، ورچوئل شنوائی ، کے علاوہ چند کیس ظاہری موجودگی میں بھی اٹھائے جاسکتے ہیں اور اس کیلئے دونوں پارٹیوں کے وکلاء کو ظاہری موجودگی کیلئے رضامندی کا اظہار کرنا ہوگا اور اگرپارٹیوں کے وکلاء کوئی فیصلہ لینے سے کامیاب نہیں ہوتے تو عدالت ظاہری موجودگی میں کیس سننے پر غور کرسکتی ہے۔ ظاہری موجودگی میں کیس لڑنے کیلئے وکلاء کو عدالت میں تحریری طور پر درخواست دینے ہوگی۔ہائی کورٹ کے مختلف شعبوں میں افرادی قوت میں 25فیصد کمی لانے کیلئے شفٹوںمیں کام کا آغاز کیا جائے گا۔ اس حوالے سے رجسٹرار ملازموں کیلئے روسٹر تیار کریں گے، تاہم جو ملازمین ڈیوٹی پر نہیں ہونگے وہ اپنی جگہ چھوڑ کر نہیں جائیں گے بلکہ فون پر دستیاب رہیں گے۔ملازمین اور ظاہری طور پر عدالت میں کیس لڑنے کے خواہشمند افراد کو تمام احتیاطی تدابیر اٹھانے ہونگے جن میں سماجی دوری کا اہتمام، ماسک لگایا اور دیگر ضروری اقدامات شامل ہیں۔ ضلع عدالت اور دیگر ماتحت اداروں کے مین گیٹ سے داخلے پر پابندی ہوگی۔ضلع اور دیگر عدالتوں میں ورچوئل سماعت کے علاوہ فیزیکل ہیرنگ کا بھی انتظام کیا جاسکتا ہے لیکن اس کیلئے دو نوں پارٹیوں کے وکلاء کا متفق ہونا لازمی ہے۔عدالتوں میں ظاہری طور پر حاضر ہونے والے افراد کو احتیاط برتنے کیلئے ہر ممکنہ اقدام اٹھانا ہوگا جن میں ماسک لگانا ، سماجی دوری کا اہتمام کرنا اور دیگر معیاری ضابطہ اخلاق کی پاسداری کرنا شام ہیں، عدالتوں کے مختلف شعبہ میں عملہ میں 25فیصد کمی لائی جائے گی۔