کپوارہ//کپوارہ کے تعلیمی زون کرالہ پورہ میں حد متارکہ پر قائم کنڈیاں کیرن کا ہائی سکول انتظامیہ کی نظرو ں سے یکسر اوجھل ہے ۔مذکورہ ہائی سکول میں 11جماعتوں میں 198سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیںجنہیں تعلیم دینے کیلئے محض 7مدرسین تعینات کئے گئے ہیں جبکہ جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہائی سکول میں زیر تعلیم طلبہ کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے ۔مقامی لوگو ں نے محکمہ تعلیم سے سوال کیا ہے کہ ایک طرف وہ سرکاری سکولوں میں اندراج )انرول منٹ )کے نام سے بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں ،وہیں دوسری جانب یہا ں کے سرکاری سکولو ںمیں طلبہ کیلئے معقول انتظامات نہیں کئے جاتے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے چلائی جارہی داخلہ مہم اگرچہ خوش آئند ہے لیکن اس سے قبل محکمہ کو چایئے کہ وہ سرکاری سکولو ں میں تمام انتظامات دستیاب رکھیں ۔کنڈیاں ہائی سکول میں تدریسی عملہ کی 12اسامیاں ہیں جن میں ایک ہیڈ ماسٹر ،6ماسٹر گریڈ اور 7ٹیچر اسامیاں شامل ہیں لیکن اس وقت ایک ہیڈ ماسٹر 3ماسٹر گریڈ اور 4ٹیچر کام کر رہے ہیں اور اس طرح کل ملا کر 11جماعتو ں کو پڑھانے کیلئے محض 5اساتذہ تعینات ہیں جبکہ 6اسامیاں گزشتہ 2 سال کے دوران خالی پڑی ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ کئی بار معاملہ متعلقہ حکام کی نو ٹس میں بھی لایاگیا، لیکن نئے تعلیمی سال کا ایک ماہ بھی گزر گیا ابھی تک مذکورہ ہائی سکول کیلئے اساتذہ کو تعینات نہیں کیا گیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ کنڈیاں جو سرحدی ضلع کپوارہ کا دور دراز اور پسماندہ علاقہ ہے میں کو یڈ کے دوران بھی مذکورہ سکول میں زیر تعلیم بچو ں کا قیمتی وقت ضائع ہوا ۔انہو ں نے کہا کہ ضلع کے دیگر علاقوں میں آن لائن کلاس شروع کئے گئے، لیکن یہا ں انٹر نیٹ کی عدم دسیتابی سے ایسا ممکن نہ ہو سکا ۔مقامی لوگو ں کا یہ بھی کہنا ہے کنڈیاں ہائی سکول میں طلبہ کو جگہ کی کمی کا بھی سامنا ہے اور جس عمارت میں سکول قائم ہے وہ خستہ حال ہے اور محکمہ نے چند سال قبل ہائی سکول کی نئی عمارت کیلئے رمسا سکیم کے تحت ایک نئی عمارت کا کام شروع کیا لیکن ابھی تک سکول عمارت مکمل نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے زیر تعلیم بچوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مقامی لوگو ں نے محکمہ تعلیم خاص کرچیف ایجوکیشن افسر کپوارہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکول کی طرف توجہ دیں تاکہ بچو ں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایاجاسکے ۔