سرینگر // مشترکہ مزاحمتی قیادت نے آج یعنی 6مئی کو چھتہ پل ہلاکتوں کیخلاف ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی اپیل کی ہے۔سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کو پروگرام کے مطابق سنیچر کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرنا تھا تاہم ان پر قدغنیں لگائیں گئیں۔میر واعظ کو خانہ نظر بند کیا گیا جبکہ محمد یاسین ملک کو گرفتار کیا گیا۔قائدین نے چھتہ پل واقعہ کے بارے میں کہا کہ ہمارے یہ جیالے اور حریت پسند نوجوان اپنی چڑھتی جوانیوں کو مظلوم اور ستم رسیدہ قوم کی آزادی اور سربلندی کیلئے قربان کر رہے ہیں اور پوری قوم ان عظیم شہیدوں کی قربانیوں کی قرض دار ہے۔ قائدین نے کہا کہ کشمیر کے طول و ارض میں سرکاری فورسز نہتے عوام کیخلاف جس بربریت اور جارحیت کا مظاہرہ کررہی ہے دنیا کے کسی دوسرے خطے میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی اور ایسا لگ رہا ہے کہ یہاں تعینات فوج اور فورسز کسی جوابدہی کے عمل سے مبرا ہوکر تمام مسلمہ اخلاقی اور جمہوری اقدار کو پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ قائدین نے کہا کہ حکومت ہندوستان اور اس کے ریاستی حواری یہاں کی نوجوان نسل کو فوجی قوت اور طاقت کے بل پشت بہ دیوار کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور غیر حقیقت پسندانہ اور ظلم و جبر سے عبارت پالیسایاں یہاں کے نوجوانوں کو عسکریت کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ قائدین نے سوپوراور حاجن میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں تین شہریوں کی ہلاکت کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ قتل جس کا بھی ہو جہاں بھی ہو انتہائی قابل مذمت ہے ۔