گول کا گنڈی چنا پل تین برسوںسے مرمت کا منتظر | مقامی آبادی کو مشکلات کا سامنا ، جلدتعمیر کامطالبہ

گول//ہزاروں کی آبادی پر مشتمل علاقہ جات کو سب ڈویژن گول کے ساتھ ملانے والا واحد پل جو قریباً تین برس سے قبل سیلابی ریلے کی وجہ سے گر گیا تھا ابھی تک تعمیر نہیں ہو پایا ہے جس وجہ سے یہاں ہزاروں لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بالخصوص بارشوں اور برفباری کے دوران لوگ یہاں اس دریا کو ایک لکڑی کے عارضی اور بوسیدہ پل پر گزر کر سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ جہاں عام لوگ اس مشکلات سے دو چار ہیں وہیں سکولی بچوں کے ساتھ ساتھ عمر رسیدہ لوگوں کو بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ گنڈی داڑم کے سرپنچ عطا محمد شاہ نے کشمیرعظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واحد پل ہے جو کلی مستا ، گاگرہ ، گوئی ، بھیمداسہ م ڈاکہ ، چنا وغیرہ علاقوں کو گول سب ڈویژن صدر مقام کے ساتھ ملاتا ہے اگر چہ متبادل راستے بھی ہیں لیکن جہاں دو تین گھنٹے کا سفر دس گھنٹے میں طے ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قریباً تین سال قبل یہ پل ڈھہ گیا تھا جس وجہ سے یہاں پر لوگوں کو پیدل چلنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ وہیں اس سلسلے میں محکمہ تعمیرات نے ایک بلا ک ڈولپمنٹ کونسل گنڈی داڑم کے چیر مین کی طرف سے ایک خط پر عمل درآمد کرتے ہوئے چنا میں پل کی تعمیر کے لئے رقوم واگزار کئے جو نبارڈ کے ذریعے یہاں پر تعمیر ہو گا ۔ وہیں لوگوں نے اگر چہ پل کی تعمیر کے لئے محکمہ کی جانب سے نوٹس پر شکریہ کیا لیکن وہیں انہوں نے اس پل پر جلداز جلد تعمیر کرنے کی مانگ کی تا کہ آنے والے وقتوں میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔