گول//مرکزی حکومت کا سوچھ بھارت مشن گول میں برائے نام ہے ۔ اگر چہ اس مشن کی سب سے زیادہ ذمہ داری محکمہ دیہی ترقی کو دی گئی ہے لیکن وہ یہاں پر اُن ہی کاموں میں مشغول ہے جہاں سے انہیں فائدہ حاصل ہو اور اس مشن کی طرف آج تک اس محکمہ نے دیکھا تک نہیں ۔ وہیں اگر دیکھا جائے تو خود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جھاڑو پکڑ کر اس مشن کو شروع کیا ہے اور مرکزی کابینہ وزراء تک جھاڑو پکڑایا لیکن گول میں اس محکمہ کے چپراسی نے بھی ابھی تک اس مشن کو آگے چلانے میں جھاڑونہیں پکڑا اور وہیں اگر سول انتظامیہ کی طرف دیکھا جائے تو وہ یہاں پر برائے نام ہے کئی مرتبہ بازار میں پڑی گندگی کے ڈھیر پر ایس ڈی ایم سے بھی مطالبہ کیا تھا یہاں تک کہ خود ایس ڈی ایم نے بازا رمیں گندگی کو صاف کرنے کی بات کی تھی لیکن اس پر عملی طور کسی نے کام نہیں کیا ۔ یہاں پر مقامی لوگوں نے کہا کہ یہ یہاں کی انتظامیہ اور محکمہ دیہی ترقی کی ناکامی ہے اور بازار و گلیوں میں گندگی کے ڈھیر سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں پر سوچھ بھارت مشن کے تناظر میں کس قدر بیداری ہے ۔ اگر چہ محکمہ دیہی ترقی کو اس مشن کو کامیاب بنانے کے لئے کیمپ کرنے ہوتے ہیں لیکن ابھی تک کیمپ کی تو دور بات ہے اس محکمہ کا ایک ملازم بھی اس کی طرف دیکھنے کو تیار نہیں ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سوچھ بھارت مشن کے نام پر محکمہ دیہی ترقی کو لاکھوں ، کروڑوں روپے آتے ہیں وہ کہاں جاتے ہیں گول میں اس کی تحقیق ہونی چاہئے کہ جب سے اس مشن کو وزیر اعظم نے شروع کیا ہے محکمہ دیہی ترقی کو کتنی رقم اس مشن کو چلانے کے لئے آئی ہے۔