گول//لور پنچایت دلواہ وارڈ نمبر ایک میں اُس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا جب مقامی لوگوں نے پانی کی سپلائی والی پائپ کو کھولا تو اندر سے مردہ سانپ نکلا جس وجہ سے علاقے میں کافی تشویش کی لہر پیدا ہوئی اور لوگوں نے ٹینکیوں میں جمع شدہ پانی کو ضائع کر دیا ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی ممبر خورشید احمد میر نے کہا کہ علاقہ میں مہینوں سے پانی کی ہاہا کار ہے اور ہفتے میں ایک یا دو بار پانی آتا ہے اور آج جب پانی آیا تو بہت ہی کم آ رہا تھا ۔ خورشید احمد نے کہا کہ جب اس سلسلے میں متعلقہ لائن مین سے بھی بات کی تھی لیکن انہوں نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی اور ہم نے خود ہی جا کر پانی کی سپلائی کا جائزہ لیا اور جب ایک جگہ پر ہمیں شک ہوا کہ اسی جگہ پر پائپوں میں کچھ پھنسا ہو گا جس وجہ سے آگے پانی کی سپلائی بہت ہی کم آتی ہے اور جوں ہی پانی کی پائپ کھولی تو اندر سے کوڑا کرکٹ کے ساتھ مردہ سانپ بھی برآمد ہوا جس وجہ سے لوگوں میں کافی تشویش پائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جب علاقے میں اس مردہ سانپ کی خبر پہنچی تو لوگوں نے گھروں میں جتنا بھی پانی تھا ضائع کر دیا اور ٹینکیوں کے ساتھ ساتھ برتنوں کو بھی صاف کیا اور محکمہ کے خلاف سخت غم و غصے کا اظہار کیا ۔ مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس کے خلاف تحقیقات کی جانی چاہئے کیونکہ یہ لوگوں کی زندگیوں کا مسئلہ ہے اور اگر تحقیقات نہیں کی گئی تو ہم سڑکوں پر نکل کر محکمے کے خلاف آواز بلند کریں گے ۔