سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر لیڈر سرتاج مدنی نے پیرپنچال اور خطہ چناب کو صوبوں کادرجہ دیئے جانے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ وقت لاتقاضا ہے کہ ان خطوں کے مطالبات کو اگر نظر اندازکیاگیا تواس سے مستقبل میں اختلاف کے بیج بوسکتے ہیں ۔ایک بیان میں مدنی نے گورنر انتظامیہ پر عوامی جذبات کونظرانداز کرنے اور زمینی حقائق سے منہ موڑ کر کام کرنے کاالزام لگایا۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کام کرنے سے پہلے سے ہی حساس ریاست میں تنائو پیداہوتا ہے اور مستقبل میں اختلاف کے بیج بوئے جاتے ہیں ۔ مدنی نے کہا کہ لداخ کو صوبے کادرجہ دینااگرچہ خوش آئند ہے لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ گورنر انتظامیہ نے پسماندہ پیرپنچال اور چناب خطوں کونظراندازکیا۔انہوں نے کہا کہ ان خطوں کو نظرانداز کرکے گورنر انتظامیہ ریاست میں رخنہ پیدا کررہے ہیں جو پہلے ہی مشکلات سے گھری ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے دور حکومت میں ریاست کے سبھی خطوں کو بغیر کسی تعصب یاجانبداری کے برابر کی نمائندگی دی گئی۔پی ڈی پی کے دور اقتدار میں ہی ریاست میں سب سے زیادہ یونیورسٹیاں قائم کی گئیں۔ریاست میں پانچ نئی یونیورسٹیاں قائم کی گئیں جن کے سٹیلائٹ کیمپس لیہہ اور کرگل سمیت متعدد مقامات پر بنائے گئے ۔یہ مفتی محمد سعید ہی کادور حکومت تھا جب پورے لداخ خطے کو بااختیار بنایا گیا اور پہاڑی ترقیاتی کونسلوں کے دونوں اضلاع لداخ اور کرگل کو نمائندگی دینے کا عمل شروع کیاگیا۔ پہلی بار لداخ اور کرگل ضلعوں کو کابینہ میں مفتی محمد سعید کی حکومت میں نمائندگی دی گئی تاکہ خطے میں کوئی تنائو نہ ہو۔ان کی بدولت دونوں اضلاع میں ترقیاتی عمل کو فروغ حاصل ہوا۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ گورنر انتظامیہ کے کوتاہ اندیش فیصلے سے تنائو پیدا ہوا ہے اور اس سے مستقبل میں اختلاف پیدا ہوسکتا ہے ۔