پونچھ//محرم الحرام 1443ھ کا چاند نومودار ہونے کے بعد سے لگاتارپوری دنیا کی طرح سرحدی ضلع پونچھ میں بھی مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔مسجد شریف گلپور میں علمائے کرام کی موجودگی میں شہدائے کربلا کے ایام شہادت کی مناسبت سے سالانہ مجلس عزا منعقد ہوئی جس میںپورے ضلع سے عزاداران امام حسین ؑ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔سیدعابد حسین جعفری اور مولانا سید مقداد حسین نے مجلس عزا سے اپنے اپنے خطاب میں حق کے دفاع کے لئے میدان میں حضرت امام حسین کے شجاعانہ، پاکیزہ ، مہذبانہ اور منطقی حضور کو ان کی خاص خصوصیات میں شمار کیا اور دنیائے اسلام کو امریکہ اور اسرائیل کے خلاف باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہوکر ان کی سازشوں کو ناکام بنانے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی مصیبت کے بیان کا آغاز ابتدائے خلقت سے ہوا ہے اور کربلا کا سب سے پہلا مصائب خود خدا نے پڑھا ہے۔انہوں نے کہا پورا دین واقعہ کربلا میں متجلی ہے اس لئے امام حسین علیہ السلام ملک و ملکوت میں جگمگاتے ہیں۔انہوں نے کہا امام حسین علیہ السلام کے وجود میں تمام انسانی اقدار موجود ہیں، اگر انسان ان کے نزدیک ہو تو وہ فضائل اور اجروثواب سے مالا مال ہو جاتا ہے۔انہوں نے انجمن جعفریہ گلپور کی انتظامیہ کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے کام کی بڑی قدر و قیمت ہے کیونکہ آپ یہ کام اپنے گاﺅں میں کر رہے ہیں اس کا اثر پورے دنیا میں ہے۔انہوں نے کہا ہر سال عزاداری سید الشہداءعلیہ السلام پہلے سے بہتر انداز میں منائی جاتی ہے عصر عاشور کو جب ہر طرف نا امیدی چھائی ہوئی تھی تو حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے فرمایا کہ “ہماری یاد اور ذکر کبھی ختم نہیں ہوگا” اور اسی طرح ہی ہوا۔انہوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ عزاداری سید الشہداءعلیہ السلام میں حفظان صحت کے اصولوں کی رعایت کی جائے۔انہوں نے کہا: عاشورا نے ہمارے کندھوں پر سنگین ذمہ داریاں ڈالی ہیں اور ان میں سے ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ ہم اہل بیت علیہم السلام کے عاشقوں کی تعداد کو کم نہ ہونے دیں۔اس مجلس میں ضلع کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے افراد نے نعت ومنقبت سلام و نوحہ خوانی اور مصائب پیش کئے۔