سرینگر//انجمن شرعی شیعیان نے مزاحمتی قائدین میرواعظ محمد عمر فاروق ، محمد یاسین ملک ، سید علی گیلانی کے فرزندوں،شبیر احمد شاہ اور محمد اشرف صحرائی کی رہائش گاہوں پراین آئی اے چھاپوں اور دینی و حریت پسند جماعتوں کے اراکین کی پکڑ دھکڑ کے لامتناعی سلسلے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں آگ بجھانے کے بجائے آگ پر تیل چھڑکنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ ایک بیان میں انجمن کے ترجمان نے کہا کہ کشمیری قوم تاریخ کے نازک مرحلے سے گزررہی ہے۔ حکومت ہند اس قوم کے مطالبہ آزادی کو دبانے کیلئے انتہائی آمرانہ حربوں پر اتر آئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بلاجواز مہم چھیڑی گئی ہے۔ مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں کشمیر کے حالات بد سے بدتر ہو رہے ہیں اورجب سے خطے میں جنگ کا ماحول پیدا کیا گیا تب سے ہر طرف خوف و دہشت ہے جو کسی بھی طرح امن و سلامتی کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں کا سلسلہ جو سارے کشمیر میں شروع کیا گیا ہے وہ غیر جمہوری کی عکاسی کرتا ہے اوریہ حربے ماضی میں بھی حریت پسندوں کے حوصلوں کو توڑنے میں کامیاب ہوا اور اب کی بار بھی نتائج مختلف نہیں ہونگے۔
موجودہ صورتحال ساز گار ماحول کیلئے سِم قاتل :ہاشم قریشی
سرینگر//ڈیمو کریٹک لبریشن پارٹی کے چیئرمین ہاشم قریشی نے وادی کشمیر کے سیاسی لیڈروں ، مذہبی لیڈروں، علمائے کرام اور ائمہ مساجد کی گرفتاریوں کو غیر جمہوری اور سیاسی انتقام گیری سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے زمینی سطح پر ڈراور خوف قائم ہوتا ہے جو ساز گار ماحول کے قیام کیلئے سِم قاتل ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پہلے ہی جنگی ماحول قائم کیا گیا اور اب مذہبی رہنمائوں اور سیاسی لیڈروں کی بلا جواز گرفتاریاں مزید کنفیوژن پیداکر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ گرفتاریاں امن کی فضا کو بگاڑنے میں ایندھن کا کام کر سکتی ہیں اور ریاست کی زمینی صورتحال مزیدابتر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے دفعہ35اے اوردفعہ370 کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پرکہا کہ ان دفعات کے خاتمے کے بعد پھرریاست میںاستصواب رائے کا موقعہ فراہم کیا جائے ۔