موگا//پنجاب کی ایک زرعی یونیورسٹی کے سروے کے مطابق گذشتہ پندرہ سالوں میں تقریبا 14،667 کسانوں اور کھیت میں کام کرنے والے مزدوروں نے خودکشی کی ہے ۔پنجاب یونیورسٹی کے زرعتی صحافت کے پروفیسر سربجیت سنگھ نے ان اعداد و شمار کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سروے سال 2000 سے سال 2015 کے دوران گھر گھر جا کر کیاگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ زرعتی یونیورسٹی نے غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر سماجی امور سے جڑے لیڈروں کی تعاون سے آج عالمی یوم امتناع خودکشی منایا ۔پروفیسر سنگھ نے بتایا کہ مالوہ علاقے کے چھ اضلاع لدھیانہ، سنگرور، مانس، بڈھنڈا، برنالا، موگا میں کئے گئے سروے سے پتہ چلا کہ کم سے کم تین کسان یومیہ خودکشی کرتے ہیں اور تقریبا 83 فیصد خودکشیاں قرض کی وجہ سے ہوتی ہیں۔اس کے علاوہ 75 فیصد خودکشی کرنے والوں میں بہت چھوٹے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسان شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی خودکشیاں روکنے کے لئے کئے گئے اقدام کے تحت نیشنل ایگریکلچر سائنس کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی، تلنگانہ ، مراٹھواڑہ جیسی زرعتی جامعات کو لیڈ سنٹر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے ۔یو این آئی