سرینگر// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ریاست میں عام انتخابات کے دوران خانہ بدوش گجر بکروالوں کے مال مویشی کشمیر لانے پر عائد مبینہ پابندی کو مضحکہ خیز فیصلہ قرار دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے عام انتخابات کے دوران گوجر اور بکروالوں کو مویشی کشمیر لانے پر عائد مبینہ پابندی کے ردعمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا 'جموں کشمیر کی انتظامیہ یکے بعد دیگرے مضحکہ خیز فیصلے لے رہی ہے۔ بکروال کو اپنے مویشی جموں سے سرینگر لانے کی اجازت نہ دینا ایسا ہی ایک فیصلہ ہے کیونکہ یہ لوگ انتخابات ختم ہونے تک انتظار نہیں کر سکتے ، میں نے گورنر کے ساتھ بات کی اور انہوں نے مدد کرنے کی یقین دہانی کی'۔ بکر وال سالہا سال سے موسم گرما شروع ہوتے ہی کشمیر کی وادیوں میں سرسبز وشاداب چراگاہوں کی تلاش میں اپنے موشیوں کے سمیت داخل ہوجاتے ہیں۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ گجروں کو اپنے مویشی لے کر وارد وادی ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ادھربی جے پی صدر امت شاہ کے بیان کہ 'ہندو، سکھ اور بدھسٹوں کو چھوڑ کر دیگر تمام دراندازوں کو ملک سے نکال باہر کردیں گے' پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی صدمحبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی صدر کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور یہ کسی مخصوص مذہب کے لئے نہیں بنا ہے۔محبوبہ مفتی نے کنگن میں ایک انتخابی جلسے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کو بتایا 'ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے، جموں وکشمیر نے بھی ہندوستان کے ساتھ ملنے کا فیصلہ اس کے سیکولر کردار کو دیکھتے ہوئے کیا ہے،میں سمجھتی ہوں کہ امت شاہ کو لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے'۔انہوں نے کہا 'یہ ملک سیکولر بنیادوں پر بنا ہے، کسی مخصوص مذہب کے لئے نہیں بنا ، یہ سب کا ہے، یہ لوگ ایسے بیانات دیکر ملک کی بنیادیں ہلانا چاہتے ہیں، ایسے لوگ ملک کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، ایسے بیانات ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس کے لئے انہیں معافی مانگنی چاہیے'۔