گاندربل کے اولین بجلی گھر کی پیدواری صلاحیت 15 سے سُکڑ کر 3 میگاواٹ

گاندربل//گاندربل کے پہلے پن بجلی گھر میں اگر نئی اور جدیدمشینریوں سے ناکارہ ہوچکی مشینوں کو بلاجائے،تو اس بجلی گھر سے کم سے کم 10میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔گاندربل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ وادی کا ایک قدیم اور گاندربل ضلع کاپہلا پاور پروجیکٹ ہے جو سال 1955 میں تعمیر کے بعد عوام کے نام وقف کردیا گیا تھا۔ اس پاور ہاوس کی صلاحیت 15 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی تھی جو 66 برسوں کے بعد اب صرف 3 میگاواٹ رہ گئی ہے .جبکہ پچھلے چار سال سے پاور ہاوس میں موجود مشینری کے کل پرزے ناکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ کنال میں متعدد مقامات پر شگاف پڑنے سے پاور ہاس مکمل طور پر پر ناقابل استعمال بن گیا ہے۔پاور ہاوس کو بجلی کی پیداکرنے کے لئے پانی کا وسیلہ پرنگ کے مقام سے نالہ سندھ سے پانی کی فراہمی کے لئے12 کلومیٹر لمبی کنال تعمیر کی گئی تھی۔پاور ہاوس میں موجود مشینری سال 1950 کی دہائی میں بیرون ممالک سے لائی گئی تھی جو 15 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کرتی تھی جس میں دو یونٹ بالترتیب 3،3 میگاواٹ جبکہ مزید دو یونٹ 4.5 میگاواٹ بجلی کی پیداوار فراہم کرتے تھے۔باوثوق ذرائع کے مطابق گاندربل کے سب سے پرانے پاور ہاوس کے ٹھپ ہونے سے روزانہ کی بنیاد پر حکام کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔سات سال قبل اس کی 2مشینیں خراب ہو گئیں تھیں جس کے بعد یہ پاور ہاس تقریبا ناکارہ ہو چکا ہے، تاہم اس وقت بھی اس پاور ہاوس سے 3 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہورہی ہے۔کشمیر عظمی سے ماہرین نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گاندربل کے سب پہلے اور پرانے ہائیڈرو پاور ہاوس میں اگر دوبارہ نئی اور جدید مشینری لائی جائے تو زیادہ نہیں کم از کم 10 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ہوسکتی ہے کیونکہ پاور ہاوس کے لئے سب سے زیادہ اور ضروری پانی کی سپلائی ہونی چاہئے جو اس وقت بھی بہتر طریقے سے فراہم ہو رہی ہے۔ اب ضرورت ہے تو صرف نئی اور جدید مشینری لانے کی تاکہ 10 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ممکن ہوسکے۔اب اگر اس جانب توجہ مبذول نہیں کی گئی تو وہ دن دور نہیں جب یہ پاور ہاوس کاغذات پر اور کہانیوں میں ہی ملے گا۔