گاندربل اورگریز میں بادل پھٹے،150بھیڑیں ہلاک،2 پُلیاں اورکئی باندھ ٹوٹ گئے

سرینگر //جموں و کشمیر کے بیشتر حصوں میں پیر کو درمیانی درجے کی بارش ہوئی جس سے لوگوں کو گزشتہ ایک ہفتے سے جاری شدید گرمی کی لہر سے راحت مل گئی۔تاہم گریز، گاندربل، ڈوڈہ اور دیگر علاقوں میں شدیدبارشوں اوربادل پھٹنے کے بعدکئی ندی نالوں میں طغیانی آگئی ،جسکے نتیجے میں سیلابی ریلے بستیوں اورکھیت کھلیانوں میں داخل ہوگئے ۔ تلیل گریز میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں 150بھیڑ ہلاک ہوئے ۔اس دوران جموں شہر میں 32سال بعدہونے والی ریکارڈ بارشیں ہونے سے سڑکیں ،گلی کوچے اوراہم بازار زیرآب آگئے ،اورلوگوں کی نقل وحمل تقریباً بند ہوئی۔

گاندربل 

 گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد کے مطابق ضلع میں موسلادھار بارشیں ہونے کے ساتھ ساتھ بادل پھٹنے سے وتہ لار اور اندرون علاقوں میں نالہ بنواس اور ستواس میں طغیانی آئی اور سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ۔ پیر کی صبح بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے دوران چونٹھ ولی وار کی پہاڑی پر بادل پھٹ گئے اور پانی کا بہت بڑا ریلا نالہ ژیر نار سے ہوتے ہوئے وتہ لار تک آ پہنچا جس سے قریبی دو نالوں میں بڑے پیمانے پر طغیانی آگئی جس کے نتیجے میں نچلے علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی اور پانی کے ریلے وتہ لار میں متعدد رہائشی مکانات میں داخل ہوئے۔پانی کے تیز بہائو سے میں اندرونی رابطہ سڑکیں،سڑکوں پر بنے دو کلوٹ ،نالہ ژئیر نار کے دونوں اطراف میں موجود حفاظتی باندھ ڈھہ گئے جبکہ پانی نے حفاظتی باندھ ٹوٹنے کے بعد دھان کی فصل کو بھی تباہ کرکے رکھ دیا۔مقامی لوگوں کے مطابق پانی کا بہائو تیز ہونے کے سبب بجلی کھمبے اور پانی کی پائپ لائنیں بھی اکھڑ کر رہ گئیں ۔اس موقع پر پولیس نے کئی علاقوں میں بچائو کارروائیاں کیں اور لوگوں کو پانی کے ریلوں سے دور رکھا۔ابتدائی طور پر درجنوں رہائشی مکانات اور متعدد داخلی سڑکیں، نالہ پر موجود حفاظتی باندھ ،مکئی اور دھان کی فصل تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔تاہم معجزاتی طور پر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

گریز 

ادھر تلیل گریز کے جودارہ بہک میں موسلا دھار بارشوں کے بیچ بادل پھٹ گئے جس کے نتیجے میں 150بھیڑہلاک ہوئے ۔اچانک موسم میں آئی خرابی کے بعد اس دور دراز بہک میں بھیڑوں کے ہلاک ہونے کی کوئی بھی خبر نہیں تھی تاہم مقامی لوگوں نے شام دیر گئے تلیل گریز میں اس کے تعلق سے اطلاع دی ۔پولیس نے مقامی لوگوں کے حوالے سے کہا کہ بھیڑ ایک شیڈ میں تھے تو وہاں بادل پھٹ گئے جس سے ان کی ہلاکت ہوئی ۔پولیس نے بتایا کہ یہ بھیڑ شریف پوسوال اور محمد ایوب بجران نامی خانہ بدوشوں کے تھے جن کا تعلق راجوری ضلع سے ہے ۔پولیس نے بتایا کہ انتظامیہ نے ایک ٹیم کو موقع پر روانہ کر دیا ہے تاکہ نقصان کا تخمینہ لگایا جا سکے ۔

جموں 

 جموں شہر میں 32سال بعدہونے والی ریکارڈ بارشیں ہونے سے سڑکیں ،گلی کوچے اوراہم بازار زیرآب آگئے ،اورلوگوں کونقل وحمل اورعبورومرورمیں سخت دشواریوںکاسامنا کرناپڑا ۔پولیس نے بتایاکہ جموں شہر کے کچھ علاقوںمیں موسلادھار بارشوں کے بعدپانی کئی گھروں اورسرکاری عمارات میں بھی داخل ہوگیا،جسکے نتیجے میں یہاں کچھ ایک کمپلیکسوں کی دیواروںکونقصان پہنچا۔پولیس نے مزیدبتایاکہ پولیس پوسٹ گاندھی نگرجموں اورسٹی پولیس اسٹیشن کے احاطے میں بھی بارشوں کاپانی داخل ہوگیاجبکہ توی دریامیں بھی بارشوں کے بعدپانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا۔پولیس کاکہناتھاکہ جموں شہر کے بھگوتی نگر،تالاب تلو،جیول چوک ،راجندرچوک ،قاسم نگر ،ونائیل بازار ،ڈوگرہ چوک،گاندھی نگر،سینک کالونی اورگرین بیلٹ سمیت دیگر کئی علاقوں میں بھی بارشوں کاپانی صحنوں اورمکانات ودکانات میں داخل ہوگیا۔ادھر کٹھوعہ ضلع میں طوفانی بارش کے بعد پیر کو 11افراد کو بچایا گیا جہاں متعدد علاقے زیرآب آگئے۔خانہ بدوش طبقے سے تعلق رکھنے والے۱۱ افراد راجباغ علاقے میں دریائے اوج میں سیلابی پانی میں پھنس گئے تھے اور پولیس اور ایس ڈی آر ایف اہلکاروں نے انہیں بچایا۔تاہم انکے متعدد جانور بہہ گئے۔

ڈوڈہ 

ڈوڈہ سے نمائندے اشتیاق ملک کے مطابق پورے ضلع میں گذشتہ شب ہوئی طوفانی بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔شدید بارشوں کی وجہ سے ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری ،گندوہ و بونجواہ کی سڑکیں زیر آب آگئیں اور ٹھاٹھری کلہوتران سمیت اندرونی دیہات کی رابطہ سڑکیں بند ہوئیں جبکہ 33 کے وی ترسیلی نظام کو نقصان پہنچنے سے بھلیسہ، کاہرہ، بونجواہ و ٹھاٹھری کے مضافات میں بجلی نظام متاثر ہوا ۔اس دوران موسلا دھار بارشوں سے فصلوں و پھلوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ۔ ٹھاٹھری کلہوتران سڑک پر ٹریفک ٹھپ ہوا ہے ۔ندی  نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کی وجہ سے کئی پکڈنڈی راستے و پانی کی اسکیمیں بھی تباہ ہوئیں ۔کاستی گڑھ ڈوڈہ میں بادل پھٹنے سے علاقہ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ادھر ضلع انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں کو خراب موسم کے باعث اپنے گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے.۔انتظامیہ نے بارش کے دوران بجلی کی ترسیلی لائنوں، کھمبوں و نالوں سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے۔

کشتواڑ 

کشتواڑ سے عاصف بٹ کے مطابق باشوں کے سبب کشتواڑ ٹھاٹری شاہراہ پر پتھر گرآنے سے کچھ وقت کیلئے آمدورفت میں خلل پڑا تاہم بعد میں دوبارہ گاڑیاں چلنا شروع ہوئیں ۔ دچھن کشتواڑ سڑک پر بھی ڈنگڈور کے مقام پر پتھر و مٹی گری ، وہی ٹھکرائی کے منتھالہ علاقہ میں پانی دوکانوں کے اندر داخل ہوا جسے دوکانداروں کو کافی  مالی نقصان ہوا۔
 
 

اگلے 3دن تک بارشوں کا امکان : سونم لوٹس

سرینگر // محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے60 گھنٹوں تک درمیانی درجے کی ہلکی یا موسلا دھار بارشیں ہوسکتی ہیں ۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ اس طرح کی صورتحال وقفہ وقفہ سے اگلے 3 دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ جموں میں شدید جبکہ کشمیر میں کہیں درمیانی تو کہیں اچھی خاصی بارش کا امکان ہے نیز اگلے تین دنوں تک مطلع مجموعی طور پر ابرآلود رہے گا۔ سونم لوٹس کا مزید کہنا تھاکہ بارشیں مون سون کے زیر اثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگوں کو گرمی سے راحت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ بارشوں سے شاہراہ اور دیگر علاقوں میں پسیاں گرنے کا خطرہ بھی لاحق ہے ۔دریں اثنا محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق جموںشہرمیں سوموار کوصبح ساڑھے8بجے تک150.6ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ،جو جموں شہرمیں ماہ جولائی میں 1989کے بعد ریکارڈ ہے۔ادھر وادی میں دوران شب کہیں ہلکی ،کہیں درمیانہ اورکہیں موسلا دھار بارش ہوئی ۔ محکمہ کے مطابق سرینگر، پانپور، قاضی گنڈ، پہلگام اور کپواڑہ میں سوموارکوصبح سات بجے تک بالترتیب8.2 ملی میٹر، 28.0 ملی میٹر، 5.2 ملی میٹر، 23.0 ملی میٹر اور 9.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔