جموں //گوجربکروال طبقے میں اُس وقت تشویش کی لہردوڑگئی جب طبقہ کے لوگوں نے کشمیرکے ایک اُردوروزنامہ کے مورخہ 17اگست 2018 کے شمارے میں شائع شدہ ایک اشتہاردیکھا جوکہ نائب تحصیلدارگاندربل کی طرف سے جاری کیاگیاہے۔اشتہار میں چونکادینے والی بات یہ ہے کہ الفت رشیددخترعبدالرشید تیلی ساکنہ موضع باپوسی پورہ تحصیل گاندربل کوسرٹیفکیٹ تحت ایس آراو 294/144 بذمرہ گوجر’’ایس ٹی‘‘جاری کروانامطلوب ہے۔اشتہارہذامیں سات دنوں کے اندراعتراضات دائرکرنے کیلئے عوام الناس سے کہاگیااوراگرسات دنوں کے اندر اعتراض دائرنہیں کرپاتاہے توالفت رشیددخترعبدالرشید تیلی کے حق میں ایس ٹی سرٹیفکیٹ جاری کردیاجائے گا۔نائب تحصیلدارگاندربل کے احمقانہ اشتہارسے پوری گوجربکروال برادری میںتشویش اس لیے پائی جارہی ہے کہ اب تیلی یادیگرطبقوں سے تعلق رکھنے والے افرادبھی انتظامیہ کے افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے ایس ٹی سرٹیفکیٹ جاری کروانے کیلئے کوشاں ہیں۔اس سلسلے میں آل جموں وکشمیرگجربکروال کانفرنس کے جنرل سیکریٹری چوہدری یاسین پوسوال ، ادبی سنگت کشمیرکے جنرل سیکریٹری رفاقت چوہدری ،ٹرائبل ویلفیئر فورم کے صوبائی صدر فاروق کھٹانہ، ہفتہ وارگوجری اخبار’’رودادِقوم‘‘کے سرپرست شوکت نسیم ،ہفتہ وار گوجری اخبارکے چیف ایڈیٹر چودھری شبیرپوسوال نے گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے اسے گوجربکروال طبقہ کے ساتھ ایک سازش قراردیا۔انہوں نے کہاکہ نائب تحصیلدارگاندربل کی اس احمقانہ حرکت کوبرداشت نہیں کیاجائے گا۔ گوجربکروال طبقہ کی سماجی وادبی تنظیموں کے عہدیداران نے کہاکہ ہم تحریری طورپر اعتراضات دائرکروائیں گے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس سے پہلے بھی بھاری تعدادمیں دیگرطبقوں کے لوگوں کوایس ٹی سرٹیفکیٹ جاری ہوئے ہیں جن کی فوری طورپرتحقیقات کی جانی چاہیئے۔انہوں نے ریاستی گورنراین این ووہرہ پرزوردیاہے کہ وہ غیرقانونی طورپرجاری کیے جارہے ایس ٹی سرٹیفکیٹ کے اجراء میں ملوث انتظامیہ کے افسران کے خلاف ٹھوس کاروائی عمل میں لائیں اورغلط طریقے سے بنائے گئے ایس ٹی سرٹیفکیٹ کی جانچ کے لئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے اورایسانہ کیے جانے پر گوجربکروال طبقہ کے لوگ سڑکوں پرآکراحتجاج کرنے پرمجبورہوجائیں گے۔