کے اے ایس مینز میں دھاندلی کا الزام بے بنیاد

جموں//ریاستی پبلک سروس کمیشن نے کے اے ایس مینز امتحان 2016 کے سلیکشن لسٹ میں بد نظمی اور دھاندلیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے پبلک سروس کمیشن کے چیئر مین  لطیف الزمان دیوا نے کہا ہے کہ صاف و شفاف اور غلطیوں سے پاک نظام کو عمل میں لایا گیا ہے ۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ متاثرہ امیدواروں کو اپنے خدشات داخل کروانے کے سلسلہ میں  تین دنوں کے اندر اپنے رول نمبر اور نام پر مبنی باضابطہ نمائندگی داخل کر سکتے ہیں تا کہ جوابی پرچوں کی ری اولیویشن کی جا سکے ۔ آن سکرین اولویشن کو اپنانے کے عمل کا تذکرہ کرتے ہوئے چیئر مین نے کہا کہ پیٹررن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈیجٹل آن سکرین نظام گجرات اور راجستھان جیسی ریاستوں میں بھی اپنایا جا رہا ہے تا کہ صاف و شفاف اور غلطیوں سے پاک نظام کو عملایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ مینول اور ڈیجیٹل اولویشن میں فرق صرف اتنا ہے کہ مینول اولویشن قلم سے کی جاتی ہے جبکہ ڈیجیٹل اولویشن جوابی پرچوں کو ڈاٹا سنٹر پر اپ لوڈ کر کے کمپیوٹر پر مخصوص لاگ ان آئی ڈیز کے ذریعے کی جاتی ہے اور یہ رجسٹر شدہ اولویٹرز کے ذریعے کمپیوٹر پر کی جاتی ہے اور اس میں قلم یا کاغذ کا استعمال نہیں ہوتا ۔ انہوں نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ آن سکرین طریقہ کار غلطی سے پاک ہے اور اس کی مختلف سطحوں پر جانچ کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر امتحانی قوانین 2005 میں ڈیجٹل موڈ کو اپنانے کی پہلے سے ہی گنجایش ہے ۔ انہوں نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس طریقہ کار کی بدولت پہلی دفعہ چار ماہ سے کم عرصے میں نتایج کا اعلان یقینی بنایا گیا ۔ انہو ں نے اپنے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ امتحانات کے صاف و شفاف انعقاد کیلئے پُر عزم ہیں ۔ اس سے قبل کمیشن کے کنٹرولر امتحانات  خالد مجید نے میڈیا کو آن سکرین طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی پرذنٹیشن دی ۔