کی طرف سے سرینگر اور اننت ناگ میں چھاپےNIA

 اننت ناگ +سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے  نے اننت ناگ،سرینگر اور بارہمولہ میں 7مقاما ت پرچھاپے ڈالے جس دوران ایک دینی ادارے کے سربراہ سمیت6افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ، جن میں 4دکاندار اور ایک لیب ٹیکنیشن بھی شامل ہیں۔ چھاپوں کے دوران لیپ ٹاپ کے علاوہ دیگر اہم دستاویزات تحقیقات کیلئے ضبط کئے گئے ہیں۔این آئی اے نے اتوار کی صبح وادی میں مختلف مقامات پرچھاپے مار کر متعدد افراد کو گرفتار ی عمل میں لائی ۔گرفتار شدگان میں سرینگر میں واقع ایک دینی ادارے سراج العلوم کے چیئر مین بھی شامل ہیں ۔ایجنسی کی ٹیموں نے صبح سویرے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے اچھ بل علاقے میں چھاپہ مارا اور 2دکانداروں سمیت 5افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ۔ ان کی شناخت ایم بی اے ڈگری یافتہ دکاندار جنید احمد میر ولد محمد شعبان ساکن سنسومااورریڈی میڈ گارمنٹس دکاندارعمر بٹ ولد نثار احمد ،لیب ٹیکنیشن28سالہ اویس احمد بٹ ساکنان ماگرے محلہ اچھہ بل،26سالہ دکاندارتنویر احمد بٹ ولد گل محمد ساکن گوری محلہ اچھہ بل، اور  جنگلات منڈی اننت ناگ میں میڈیکل شاپ مالک22 سالہ ذیشان امین ملک ولد محمد امین ساکن پوشرو نوگام اچھہ بل اننت ناگ شامل ہیں۔ ان ٹیموں کے ساتھ جموں و کشمیر پولیس سی آر پی ایف کے نفری بھی شامل تھے۔این آئی کی ایک ٹیم نے سرینگر کے دلال محلہ نواب بازار میں قائم مدرسہ’سراج العلوم ‘پر چھاپہ مار کر وہاں سے ایک لیپ ٹاپ اور دیگر اہم دستاویزات کو جانچ کیلئے اپنے ساتھ لیا جبکہ ادارے کے چیئر مین مولاناعدنان احمد ندوی کی گرفتاری عمل میں لائی ۔بتایا جا رہا ہے کہ یہ مدرسہ اترپردیش کی اسلامی یونیورسٹی 'دارالعلوم ندوۃ العلماء' سے منسلک ہے ۔ادھر شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھی اسی طرح کے چھاپوں کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔اس بیچ بعد دوپہر این آئی اے نے مومن آباد اننت ناگ میں بھی چھاپے ڈالے اور اہم دستاویزات ضبط کیں۔فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ چھاپہ مار کارروائیاں کس کیس یا کیسز کے سلسلے میں انجام دی گئی ہیں۔تاہم ایک رپورٹ کے مطابق این آئی اے نے حال ہی میں وادی میں آئی ایس آئی ایس ماڈیول کی مبینہ موجودگی اور ٹیرر فنڈنگ کے حوالے سے ایک نیا کیس درج کیا اور یہ چھاپہ مار کارروائیاں اُسی کیس کے سلسلے میں انجام دی گئی ہیں۔