ٹورنٹو/ دنیا کے سرد ترین ملک کینیڈا میں گرمی نے غضب ڈھا دیا جس سے نظامِ زندگی مفلوج ہو گیا ہے جبکہ گرمی کا 84 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور اچانک پارہ پہلی بار49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا اور گرمی سے اب تک 234 افراد کی جان لے لی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار سرد ترین علاقے میں درجہ حرارت 49 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا ہے اور حکام نے اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔رپورٹس کیمطابق صرف برٹش کولمبیا کے شہر وینکوور میں 69 اچانک اموات رپورٹ ہوئیں ہیں جبکہ ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ حبس اور گھٹن سے دم توڑ جانے والے افراد میں زیادہ تر بوڑھے اور بیمار شامل ہیں۔کینیڈا کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو سے اب تک دو سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر بڑی عمر کے افراد ہیں جبکہ سرد ترین علاقوں میں گرمی سے ایئر کنڈیشنر کی مانگ بڑھ گئی ہے۔کینیڈا کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ برٹش کولمبیا میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت پینتالیس ڈگری ریکارڈ کیا گیاتھا جبکہ پورٹ لینڈ میں درجہ حرارت چھیالیس اور سی ایٹل میں بیالیس ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔