Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

کیا یہی میری محبت کا صلہ ہے؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 11, 2020 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
امریکی صدر ٹرمپ جی اور ہندوستانی وزیر اعظم مودی جی کا یارانہ کوئی نیا نہیں، کچھ پرانا ہی نظر آرہا ہے۔ وہ وقت آج بھی ہم اہلیانِ ہندکوبالکل یاد ہے جب امریکہ میں انتخابِ عام ہونے والا تھا اور ٹرمپ جی کی حمایت میں وزیر اعظم مودی جی ،جنھیں میں بہت پیار سے صاحب جی لکھا کرتا ہوں امریکہ تک پہونچ گئے اور اُن کے ہمنواؤں نے ٹرمپ جی کی انتخابی کامیابی کے لیے ہندوستان میں بھی پوجا پاٹ تک کرڈالا تھا، سوشل میڈیا کی سرخیوں میں تو یہ بات تک آگئی تھی کہ ٹرمپ جی وہ انتخاب جیتتے ہی نہیں مگرصاحب جی کے ہی مشوروں سے انہوں انتخاب ِعام میں کامیابی حاصل کر کےاقتدار کی کرسی پائی ہے۔ شایدان دونوں اصحاب کے مابین یارانے کا آغاز اسی وقت ہوا تھا جب کرونا نامی وائرس نے چین میں جنم لے لیا تھااور توانا ہوکر کرونا نےجب اپنا جال پھیلانا شروع کیا تھاتو اکثر ممالک نے اپنی سرحدوں کو سیل کرنا شروع کردیا تھا،بعینہ اُسی وقت اسی وقت امریکی صدر ٹرمپ جی دورہ ہند پر تھے اور صاحب جی نے اپنے اس یار کی آؤ بھگت میں پانچ،دس کروڑ نہیں بلکہ تقریبا ایک سو بیس کروڑ تک خرچ کر ڈالے اور اس کے معا بعد جب کرونا نے پوری دنیا کو اپنی جال میں لے لیا تو ہر طرف مہا ماری کا دور دورہ ہوگیا ۔ کورونا نامی قدرت کے قہر سے جو صورت حال پیدا ہوگئی ہے اُس سے اس وقت ساری دنیاجوجھ رہی ہے۔چنانچہ جب اپنے ملک میںبھی کرونا کی مہاماری کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا اعلان ہوا، تب ہمارے صاحب جی کو عوام سے ہی چندہ تک مانگنا پڑا۔ اپنے ملک کی مہمان نوازی شاید پہلے اتنی مشہور نہ رہی ہو جتنی صاحب جی نے اپنےیارانے کو نبھانے کے لئےاپنے اس طرز عمل سے کر دکھائی ہے۔جبکہ قابل غور بات تو یہ ہے کہ دہلی سے لے کر آگرہ تک صاحب نے جن مقامات کی زیارت ٹرمپ جی کو کرائی ،وہ وہی مقامات تھے جنھیں ہر موقع پر دہشت گرد کہے جانے والی قومِ مسلم کے سابقہ حکمرانوں نے بنوائے تھے۔ خیر  پوری دنیا جانتی ہے انھیں مقامات کی زیارت سے ملنے والی خطیر رقم حکومتوں کی گاڑیوں کا ایک پہیہ چلاتی ہے۔ مگر تعجب اس وقت ہوا جب امریکی صدر کے اس دورہ ہند میں کئی ایک غیر ملکی صحافیوں اور سفیروں نے بھی شرکت کی تو ان میںبالخصوص چینی بھی تھے جبکہ پوری دنیا جان چکی تھی کہ کورونا وائرس جیسی مہلک وبا کی پیدائش چین ہی میں ہوئی ہے اور جس طرح ہندوستانی میڈیا نے مرکز کے معاملہ کو لے کر چھوا چھوت کی حد پار کردی تھی، اُس کے تناظر میں یہ کہنا بلکہ ہی ناروا نہیں ہوگا کہ شاید انھیں غیر ملکیوں کی اس شمولت سے ہی اپنے عزیز ترین ملک ہندوستان میں کورونا نے قدم رکھا۔ خیر ملک کے وزیر اعظم اور ان کے ہمنواؤں نے ٹرمپ جی کی یاری میں آخر کیا کمی کردی کہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود جب دنیا یہ کہہ رہی تھی کہ    ؎
کیا کیا نہ کیا یار نے دل دار کے لیے
تبھی اس دل دار نے ایسا زخم دیا کہ پوچھئے مت! اس مصیبت کی گھڑی میں ہی اُس نےاپنا پانسا بدلا،یہاں تک کہ اپنے یار کو دھمکی تک دے ڈالی کہ اگر انھوں نے ملیریا کی دوا امریکہ نہیں بھیجی تو یار کو دل دار کے حسین جلووں کانہیں کڑوے عتابوں کا شکار ہونا پڑے گا۔ اور تعجب کی بات تو یہ بھی ہے کہ چوکی دار کے نام سے مشہور چھپپن(۵۶) انچ کے سینے والے ہمارے ملک کے وزیر اعظم جناب مودی جی نے اس دھمکی کے آگے سر تسلیم خم کردیا۔ اب اس دھمکی کو لے کر صاحب جی کے کیا تاثرات ہیں یہ تو من کی بات ہے۔ پردے میں ہے اور شاید آگے بھی ایک معمہ بن کر رہ جائے، مگر اہلیان ِہند کی دلی صدا یہی ہے۔ کیا یہی میری محبت کا صلہ ہے؟
(کالم نگار ’’ہماری آواز‘‘گولا بازار،گورکھپور کےایڈیٹرہیں)
 
 
 
 
9792125987
 

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کٹھوعہ میں پٹواری رشوت لیتے ہوئے گرفتار
جموں
ساکری راجوری میں گیسٹرو کے واقعات،مزید3داخلِ ہسپتال جموں اور راجوری کے میڈیکل کالجوں میں2خواتین کی موت،7زیرعلاج
پیر پنچال
چناب میں پانی کی سطح بڑھنے پر سلال ڈیم کے دروازے کھول دئے گئے
جموں
ادھم پور میں امسال 87منشیات فروش گرفتار | 2.42کروڑ ر کی منشیات اور4.69کروڑکی جائیداد ضبط
جموں

Related

طب تحقیق اور سائنسمضامین

زندگی گزارنے کا فن ( سائنس آف لیونگ) — | کشمیر کے تعلیمی نظام میں ایک نئی جہت کی ضرورت فکرو فہم

June 30, 2025
کالممضامین

“درخواست برائے واپسی ٔ ریاست” جرسِ ہمالہ

June 30, 2025
کالممضامین

! ہمارا جینا اور دکھاوے کے کھیل

June 30, 2025
کالممضامین

مقدس امرناتھ جی یاترا | تاریخ اور بین ا لمذاہب ہم آہنگی کا سفر روحانی سفر

June 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?