کیا ملک بکھررہاہے ؟

ملک آج کل انتہائی مشکل دور سے گزر رہاہے۔ تکلیف دہ واقعات رونما ہورہے ہیں ۔ہندوستان دنیا میں واحد ایسا ملک ہے، جہاں سب سے زیادہ مختلف عقیدے اور مذاہب کے لوگ رہتے ہیں ۔ لا تعداد فرقے اور بے شمار قبیلے بستے ہیں، جو نظریاتی یا سماجی اور لسانی اعتبار سے ایک دوسرے سے کوسوں دور ہیں۔ لیکن ایک ایسی ہم آہنگی بھی پائی جاتی ہے کہ ہر ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ بھائی چارہ اور رواداری کے ساتھ رہتا آیاہے۔ ہر فرقہ دوسرے فرقے کے ساتھ احسن طریقے سے جی رہاہے۔ ایک مذہب اور عقیدے کےلوگ دوسرے مذاہب اور عقائد کے ماننے والوں کا بے حد ادب و احترام کرتے ہیں اور صدیوں سے کرتے آئے ہیں۔ نہ جانے کس کی نظر لگ گئی، نہ جانے کن کی آنکھ پھوٹی کہ آج ملک کے کئی حصوں میںصورت ِ حال ان روایتی اصولوں و خوبیوں کے برعکس دیکھنے میں آرہی ہےاور ایسا کچھ دیکھنا پڑتا ہے جس سے انسانیت بھی شرمسار ہوجاتی ہے۔وا حسرتا! ایک گلشن تھا جو بکھرتا جارہا ہے،ایک خاموش مگر پر وقار سمندر تھا جو چھوٹی چھوٹی نہروں میں بٹتا  دکھائی دے رہا ہے۔ دنیابھی افسوس سے دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان کیسے ٹوٹ رہا ہے۔ اگر ہم اب بھی نہ سنھبل جائیں، سدھر جائیں،غوروفکر کے ساتھ سچ کو نہ پہچانیں اوراپنے روایتی عقائد وضوابط اور رویوں کی پاسداری نہ کریں تو  ہم ایسے مجرم و گناہ گار ہوں گے،جن کے لئےکسی بھی معافی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہے گی۔کوئی ہمیں معاف نہیںکرےگا،ہماری اپنی اولاد بھی نہیں، آنے والی نسلیں بھی نہیںاور تواریخ داں بھی نہیں۔ ہاں! اگر اب بھی سدھر گئے تو آنے والا کل پھر سے ہمارا ہوگا۔آج کل کے حالات و واقعات ہماری انفرادی بے بسی اور قومی بے حسی کی عکاسی کرتے ہیں۔ محض چندحقیر سیاسی مفادات کی خاطر ہم سارے ملک کو داو پر لگا رہے ہیں اور یہ بھی نہیں سوچتے ہیں کہ جب ملک ہے تو ہم ہیں اور جب ہم ہیں تو سیاست بھی ہے۔ اقتدار کی کرسی بھی ہے۔ ملک نہ ہوگا تو ہم بھی نہ ہونگے، ہمارا وجود بھی نہ ہوگا؟ ہمارا پتہ بھی کٹ جائےگا۔ اپنی خاطر اپنوں کے خاطر،سبھوں کے خاطر اور سب سے بڑھ کر اپنے اس ملک کی خاطر ہمیں بدلنا ہوگا، پھر سے صیح سمت لینی ہوگی، پھر سےاقبال کا ترانہ مل کر گا نا ہوگا۔ زمین پر ، چاند پر اور آسمان پر۔۔۔ سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا!
 
   اللہ ہم سب کا محافظ ہو۔   ( گاندربل۔کشمیر 7889324408 )