کھٹوعہ جیل سے کشمیری قیدیوں کی کرنال ہریانہ جیل منتقلی

 سرینگر//چیرمین تحریک حریت محمد اشرف صحرائی نے کٹھوعہ جیل سے 17؍کشمیری سیاسی نظربندوں عمر عادل ڈارسرینگر، مشتاق احمد شیخ اسلام آباد، اعجاز احمد ملک ویری ناگ، شبیر احمد راتھر ڈورو، آصف مقبول بٹ اٹھورہ بارہ مولہ، جاوید احمد خان بھنگڈارہ بارہ مولہ، عارف احمد ملہ رفیع آباد، عمر بشیر چچکو سرینگر، تنویر احمد بٹ، عبدالرشید شگن سرینگر، منظور احمد خان سرینگر، فردوس احمد، آصف احمد کو کٹھوعہ جیل سے کرنال ہریانہ جیل منتقل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان قیدیوں کو وادی سے باہر کے جیلوں کوٹ بھلوال، کٹھوعہ جیل اور ہیرانگر جیل منتقل کرنا ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم عظیم کے ساتھ ساتھ حددرجہ انتقام گیری پر مبنی تھااور اسی طرح اس سے پہلے دختران ملّت کی سربراہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نصرین، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، شبیر احمد شاہ، پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، نعیم احمد خان، ظہور وٹالی، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، محمد اسلم وانی، مظفر احمد ڈار، مشتاق احمد کنیل ون بجبہاڑہ اور ڈاکٹر محمد شفیع شاہ کو سرینگر سے گرفتار کرکے دہلی تہاڑ جیل لے جایا گیا۔ صحرائی نے کہا کہ اِن سیاسی نظربندوں کو ریاست سے باہر کے جیلوں میں منتقل کرنا انسانی، اخلاقی اقدار اور رائج الوقت قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے، کیونکہ رائج الوقت قوانین کے مطابق نظربندوں کو اپنے گھروں کے نزدیک جیلوں میں بند رکھنے کے واضح احکامات ہیں۔