کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں آتشزدگی کی الگ الگ وارداتوں میں 5رہائشی مکانات اورایک فیکٹری سمیت متعدد ڈھانچے خاکستر ہوئے ہیں ۔مقامی لوگو ں نے محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی پر غفلت شعاری برتنے کا الزام لگایا ۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کپوارہ قصبہ کے گنائی محلہ میں دوران شب آگ نمو دار ہوئی جس نے فوری طور دیگر تین رہائشی مکانات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ اس کے شعلے دور دور تک دکھائی دے رہے تھے ۔آگ لگنے کے بعد مقامی لوگ اور فوج وہا ں پہنچ گئی اور بچائو کارروائی شروع کی ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا کہ انہو ں نے آگ نمودار ہوتے ہی محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی کو مطلع کیا تاہم وہ نہیں آئے جس کے بعد کچھ نوجوان ایک نجی گاڑی میں کپوارہ میں قائم فائر سروس اسٹیشن پہنچ گئے اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کا مین گیٹ کھٹکھٹایا اور انہیں جائے واردات پر پہنچنے کے لئے منت کی ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل درگمولہ اور کلاروس کے فائر ٹینڈر وہا ں پہنچ گئے تھے اور آگ بجھانے کا کام شروع کیا جبکہ کپوارہ فائر ٹینڈر کے پاس پھٹی پرانی اورنقصان زدہ پایپیں تھیں جن سے آگ بجھانے کے کام میں دقتیں پیش آئیں ۔مقامی لوگو ں نے کہا کہ اگر کپوارہ فائر ٹینڈر وقت پر پہنچ جاتے تو اتنے سارے مکانات نہیں جل جاتے ۔آگ کی اس تباہ کن واردات میں عبد الغنی ،عبد الاحد خان ،فاروق احمد غازی اور اختر احمد غازی کے مکانات مکمل طور خاکستر ہوئے جبکہ بختی بیگم کے مکان کو جزوی طور نقصان پہنچ گیا ۔اس دوران تارت پورہ رامحال میں دوران شب ایک فیکٹری آتشزدگی کی واردات میں خاکستر ہوئی جبکہ گلورہ لنگیٹ میں اتوار رات دیر گے ایک رہا ئشی مکان ،دو دکانیں اور ایک گائو خانہ خاکستر ہوگیا ۔سول سوسائٹی کپوارہ اور ٹریڈرس فیڈیشن کے صدر شوکت مسعودی نے جائے واردات پر جاکر متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کی باز آباد کاری کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں کیونکہ ان کے پاس اب کچھ نہیں بچا۔انہو ں نے کہا کہ کپوارہ میں فائر سروس اسٹیشن کے عملہ کے خلاف لوگو ں نے جو الزامات لگائے اس کی تحقیقات عمل میں لائی جائے کیونکہ لوگو ں نے جن خدشات کا اظہار کیا وہ ناقابل معاف ہیں ۔کپوارہ قصبہ میں پیش آئے واقعہ سے متعلق انچارج اسسٹنٹ ڈائریکٹر فائر اینڈ ایمر جنسی کپوارہ عبد الخالق وانی کا کہنا ہے کہ لوگو ں کے الزامات بے بنیاد ہیں اور محکمہ کے کئی فائر ٹینڈر آگ بجھانے کے کام پر تھے جس کی وجہ سے باقی بستی کو بچایا گیا ۔ا نہو ں نے کہا کہ جس مقام پر یہ واردات پیش آئی وہاں پہنچنے میں فائر سروس کی گاڑیو ں کو مشکلات پیش آئے کیونکہ اندر جانے والی سڑک پر لوگو ں نے اپنی نجی گاڑیا ں کھڑا کر رکھی تھیں ۔ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ نے گنائی محلہ کا دور کر کے وہاں آگ سے ہوئے متاثرین میں 10ہزار فی کس امداد تقسیم کی جبکہ جزوی طور ہوئے مکان مالک کو 5ہزار کی نقدی رقم دیکر متاثرین کو یقین دلایا کہ نقصان کا تخمینہ لگایاجارہا ہے ۔
کپوارہ میں ہولناک آگ
