کپوارہ// رمضان کی آمد کے باوجود ضلع کپوارہ میں اُسی بجلی شیڈول پر عمل ہورہا ہے جو موسم سرما سے قبل مرتب کیا گیا تھا۔ ضلع میں بجلی بحران نے سنگین رخ اختیار کیا ہے اور صارفین سخت مشکلات سے دوچار ہیں ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ضلع میں دو گر یڈ اسٹیشن قائم ہونے کے با وجود بھی انہیں معقول سپلائی فراہم نہیں کی جاتی ہے ۔ضلع کے آ ڈورہ ماور ریسونگ اسٹیشن سے منسلک دیہات کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ اس رسیونگ اسٹیشن سے 4فیڈر نکلتے ہیں جن میں ہانگا ،ہرل ،لاش اور نوگام شامل ہیں لیکن نوگام فیڈر سے24دیہات کو بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے جبکہ دیگر فیڈرو ں سے 10سے14دیہات کو بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے ۔نوگام فیڈر پر 24دیہات کے علاوہ نوگام میں فوجی ہیڈ کواٹر بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں یہ فیڈر ہر 20منٹ کے بعد اوور لو ڈ ہوتا ہے اور نوگام کے 24دیہات بجلی سپلائی سے محروم ہو جاتے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ انہو ں نے کئی بار محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ آ ڈورہ رسیونگ اسٹیشن سے بجلی سپلائی کی منصفانہ تقسیم عمل میں لائی جائے تاکہ ہر علاقہ کو معقول بجلی سپلائی فراہم ہوسکے لیکن تا حال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔اس دوران مصطفی کالونی چوگل میں بجلی ٹرانسفار مر خراب ہونے کی وجہ سے لوگو ں کو شد ید مشکلات کا سامنا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 29روز سے ا ٓ بادی بجلی سپلائی سے محروم ہے اور شام ہوتے ہی پوری بستی گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتی ہے ۔دریں اثناء ژیر کو ٹ لولاب کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ خمریال میں قائم رسیونگ اسٹیشن صارفین کے لئے درد سر بن چکا ہے کیو نکہ اس رسیونگ اسٹیشن سے بلا وجہ بجلی سپلائی کا ٹ دی جاتی ہے جس کی وجہ سے صارفین کو زبردست مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔کھرہا مہ اور اس کے مضافاتی علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں بجلی کا کوئی شیڈول نہیں ہے ۔