ریاسی//وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان کے عین مطابق کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والے21653 کروڑ روپے کے ریل منصوبے پرتین سال میں کام مکمل ہونے کی توقع ہے۔ شمالی ریلوے کے جنرل منیجراشوتوش گنگال نے بھی کہا کہ زیر تعمیر سرنگوں میں نکاسی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ وہ گھوڑے کی پٹی کی شکل کی شکل میں ہیں تاکہ پانی کو نکاسی آب کو باہر جانے دے۔تاخیر کے بارے میں جب گنگال سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا "جب آپ کے پاس اس وسعت کا کوئی منصوبہ ہو تو آپ کو مختلف تکنیکی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آپ کو علم میں بہتری لانے اور اسے مکمل کرنے کے متبادل طریقوں کی تلاش کرنے کی ضرورت پڑتی ہے"۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ریلوے کے لئے سیکھنے کا عمل تھا اور "اب ہم ایک ایسے مرحلے پر آچکے ہیں جہاں ہمیںاعتماد ہے کہ ہم وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق اس منصوبے کو ممکنہ طور پر ڈھائی سالوں میں مکمل کریں گے "۔گنگال اور دیگر سینئر ریلوے افسران جموں و کشمیر کے اس پہاڑی ضلع کی کاوری میں موجود تھے تاکہ دنیا کے بلند ترین ریلوے پل پرمکمل ہوئے محراب کو دیکھ سکیں جو دریائے چناب کے بستر سے 359 میٹر بلند ہے۔اس کو شمالی ریلوے نے ایک 'سنگ میل' قرار دیا ہے۔اس کارنامے پر ریلوے کی ایک مختصر فلم نے وزیر اعظم کے اس پیغام پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹرانسپورٹر اگلے دو سے تین سالوں میں وادی کو ریل لائنوں سے جوڑنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔کچھ سرنگوں میں رسائو معاملے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا "یہ ادھم پور کٹرا سیکشن میں ایک یا دو سرنگوں میں مسئلہ ہے۔"گنگال نے کہا "ہم نے پانی کو نکالنے کے لئے تعمیر کو ہارس شو ٹائپ کی شکل میں تبدیل کیا ہے۔ سرنگوں میں (کٹرہ بانہال سیکشن کے درمیان) رسائو کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا اور ہم اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات کررہے ہیں۔ "ایک ریلوے اہلکار نے بتایا کہ 111 کلومیٹر طویل کٹرا بانہال سیکشن زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ 21 ویں صدی کا ایک انجینئرنگ کا چمتکار ہے۔ان کا کہناتھا’’"اس پروجیکٹ میں بہت سے چمتکار ہیں۔ ہمارے پاس سب سے لمبی ریلوے سرنگ ہے جس کی لمبائی 12.75 کلومیٹر ہے ، دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل جو پیرس کے ایفل ٹاور سے اونچا ہے ،جبکہ پہلا کیبل پر رکنے والا پل ہے ، اور جب یہ مکمل ہوجائیں گے تو یہ انجینئر نگ کا ایک چمتکار ہوگا‘‘۔سرنگوں پر کام کی پیشرفت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کل 97.64 کلومیٹر میں سے 84.39 کلومیٹر مرکزی سرنگوں پر مکمل ہوا ہے۔اسی طرح انہوں نے کہا کہ 12 بڑے پل مکمل ہوچکے ہیں اور 14 مزید کام جاری ہے جبکہ 10معمولی پل مکمل ہوگئے تھے اور آخری کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ 205 کلومیٹر طویل نیٹ ورک تک رسائی والی سڑکوں کی تعمیر مکمل ہے۔سمبر اسٹیشن یارڈ اور ارپنچلا اسٹیشن یارڈ کے مابین سب سے طویل ریلوے سرنگ (سرنگ نمبر 49) کے بارے میں عہدیدار نے بتایا کہ کل 12.75 کلومیٹر میں سے 11.21 کلومیٹر پر کام مکمل ہوچکا ہے۔ قاضی گنڈ سیکشن میں 11.21 کلومیٹر طویل اور سرنگ کا کام پہلے ہی مکمل اور اس پر عملدرآمد ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا "کٹرہ بانہال سیکشن کی ستاسی فیصد لمبائی سرنگوں میں ہے اور منصوبہ بندی اور تعمیر کے لئے دنیا کی جدید ترین اور جدید ٹکنالوجی استعمال کی جارہی ہے ۔