اننت ناگ//کوکرناگ کے دھن ویٹھ گائوں کے طارق احمد،جوگزشتہ ڈیڑھ برس سے جیل میں نظر بند ہے،کی والدہ سخت علیل ہے اور وہ جیل میں نظر بند اپنے لخت جگر کی رہائی کی آس لگابیٹھی ہے۔ 31سالہ طارق احمد ملک ولد نزیر احمد7مارچ2019سے کٹھوعہ جیل میں نظر بند ہے ۔ پیشے سے ڈرائیور نظر بند نوجوان بوڑھے والدین ،کمسن بچہ،اہلیہ اور 3بہنوں کا بھائی ہے ۔ماں گذشتہ ایک سال سے جگرکی بیماری میں مبتلا ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق مرض آخری اسٹیج پر ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کو اپنی روئیداد سناتے ہوئے نظر بند نوجوان کی بیمار ماںنے روتے بلکتے ہوئے کہا کہ اُن کا بیٹا گذشتہ ڈیڑھ سال سے کھٹوعہ جیل میں پی ایس اے کے تحت نظر بند ہے ۔نظر بند رہنے کے سبب میرا جگر خراب ہوگیا ہے اور وہ زندگی کی آخری سانسیں گن رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ موت آنے سے پہلے میں وہ اپنے لخت جگر سے ملنا چاہتی ہے ۔اُنہوں نے بتایا میرا بیٹا جرم بے گناہی کی سزا کاٹ رہا ہے ،اُس پر فورسزاہلکاروں پر پتھرائو کرنے کا الزام ہے ۔خاتون کا کہنا تھا کہ جیلوں میں کرونا وائرس کے مثبت کیس سامنے آنے سے اُسے بیٹے کے سلامتی کے حوالے سے خدشات لاحق ہوگئے ہیں ۔اُس نے حکومت سے اپیل کی کہ اس کے بیٹے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا جائے ۔نظر بند نوجوان کی بہن نے بھی اپنے بھائی کی نظر بندی فوری طور ختم کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ انکے بھائی پر کئی مقدمات عائد کئے گئے اور گھر والوں کو بے خبر رکھ کر کھٹوعہ جیل منتقل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ نظر بند رہنے کے سبب اُنہیں ماں کے علاج معالجہ میںسخت مشکلات پیش آرہی ہیں جس کے باعث انکی طبعیت دن بہ دن مزید بگڑتی جارہی ہے۔انہوں نے حکام سے درد مندانہ اپیل کی کہ معصوم بچے اور بیمار ماں کے واسطے طارق کو رہا کیا جائے ۔